- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
اسلامی سزاؤں پر عمل درآمد تیز؛طالبان نے خواتین سمیت 27 افراد کو سرعام کوڑے مارے
کابل: امیرِ طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ کے حکم پر اسلامی سزاؤں پر عمل درآمد میں تیزی آگئی اور پہلے مجرم کی سرعام پھانسی کے ایک دن بعد مختلف جرائم میں ملوث خواتین سمیت 27 افراد کو کوڑے مارے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے پروان میں جرائم ثابت ہونے پر عدالت کے حکم پر کے ایک فٹبال اسٹیڈیم میں 27 مزمان کو سرعام فرداً فرداً 20 سے 39 کوڑے مارے گئے جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔
جن مجرموں کو کوڑے مارے گئے ان پر تین عدالتوں میں بدکاری، دھوکہ دہی، جعلی گواہی، جعلسازی، گولی، منشیات کی خرید و فروخت، گھر سے فرار، ہائی وے ڈکیتی اور غیر قانونی تعلقات کے جرائم ثابت ہوئے تھے۔
یہ خبر پڑھیں : طالبان نے قتل کے مجرم کو سرعام پھانسی دیدی
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے اسلامی سزاؤں پر عمل درآمد پر عالمی قوتوں کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان سزاؤں پر تنقید سے ثابت ہوتا ہے کہ بیرون ممالک مسلمانوں کے عقائد، قوانین اور اندرونی مسائل کا احترام نہیں کرتے۔
دو روز قبل ہی قصاص قانون کے تحت طالبان عہدیداروں کی زیر نگرانی فراہ میں سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں قتل کے ایک مجرم کو مقتول کے والد کے ہاتھوں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : اسلامی قوانین کے تحت سزاؤں کے مکمل نفاذ کو یقینی بنایا جائے، امیرِ طالبان
طالبان نے افغانستان میں گزشتہ برس اگست کے وسط میں اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار کسی کو سرعام موت کی سزا دی تھی جب کہ اس سے قبل خواتین سمیت درجن سے زائد افراد کو کوڑے مارنے کی سزائیں دی چکی ہیں۔
اسلامی قوانین کے تحت سزاؤں میں عمل درآمد میں تیزی امیرِ طالبان ملا ہبتہ اللہ کی ججوں سے ملاقات کے بعد آئی ہے جس میں امیر طالبان نے فوری طور پر اسلامی سزاؤں پر عمل درآمد کرانے کا حکم دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔