- سندھ اسمبلی میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی بھرتی پر ہائیکورٹ حیران
- کراچی کے اسسٹنٹ کمشنر کا فیشن ایسا، ہر کوئی دیکھتا رہ جائے
- سام سنگ نے گیلکسی ایس یو 23 میں 200 میگاپکسل کیمرہ پیش کردیا
- کالا موتیا کی کیفیت جانچنے اور علاج کرنے والے کانٹیکٹ لینس
- بھارتی کمپنی کے آئی ڈراپس سے امریکا میں 1 ہلاک؛ 5 بینائی سے محروم
- روپے کی قدر میں کمی سے آئل سیکٹر کا کاروبار خطرے سے دوچار، ریفائنریز بھی متاثر
- سونے کی عالمی قیمت میں بڑی کمی، مقامی نرخ میں اضافہ
- ’شراب نہیں دودھ پیو‘! بھارتی سیاستدان نے بار کے آگے گائے باندھ دی
- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز خالی کروانے کیلیے آپریشن شروع
- پی ایس ایل8؛ نمائشی میچ کی تیاریاں مکمل، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
- طالبان نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کیخلاف احتجاج پر پروفیسر کو گرفتار کرلیا
- جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر سے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان
- ڈالر کی لمبی چھلانگ، انٹربینک میں 276 اور اوپن مارکیٹ میں 283 روپے کی تاریخی سطح پر
- پشاور ماڈل کالج میں توہین مذہب کا مبینہ واقعہ، طلبا کی ہنگامہ آرائی
- کرپشن اور ٹیکس چوری کیخلاف کارروائی کیلیے بے نامی ایکٹ فعال
- 2031 تک بجلی پیداوار مقامی ذرائع پر منتقل کرنے کا منصوبہ جاری
- بنگلادیش نے سعودی عرب سے پٹرول ادھار مانگ لیا
- عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج، رِہا کرنے کا حکم
- ایم ایس سی اسپورٹس سائنسز کرنے والے قومی کرکٹر کون؟
- عمران خان نے جھوٹ، گالی اور گولی کو قومی کلچر بنادیا، مریم نواز
عالمی ادارے ہمیں اقتصادی طور پر کمزور کرنا چاہتے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن

فوٹو: فائل
کوئٹہ: مولانا فضل الرحمٰن نے ملک کی معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی جذبے کے ساتھ ہمیں معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے کیوں کہ عالمی ادارے ہمیں اقتصادی طور پر کمزور کرنا چاہتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے بلوچستان ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت زمین بوس ہوچکی ہے، اسی طرح داخلی اور خارجہ پالیسیوں پر عالمی اداروں نے پنجے گاڑھ رکھے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ تمام صوبوں کو اختیارات دینے اور خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے ہمیں اقتصادی طور پر کمزور کرنا چاہتے ہیں اسی لیے ہمیں قومی جذبے کے ساتھ ہمیں معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ملک آئین و قانون کے بغیر نہیں چل سکتا اور ملکی نظام میں عدم توازن آئین کی حدود سے تجاوز کرنے سے آتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔