گٹکے کی فروخت پر پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت

اسٹاف رپورٹر  بدھ 2 اپريل 2014
تمام مشینری استعمال کی جائے،سندھ ہائیکورٹ، پولیس کے اعلیٰ افسران بھی اس دھندے میں ملوث ہیں، درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

تمام مشینری استعمال کی جائے،سندھ ہائیکورٹ، پولیس کے اعلیٰ افسران بھی اس دھندے میں ملوث ہیں، درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی ہے کہ صوبے بھر میں گٹکے اور مین پوری کی تیاری اور فروخت پر پابندی پرعملدرآمد کرانے کیلیے تمام مشینری استعمال کی جائے۔

چیف جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل کراچی کو بھی حکم دیا کہ وہ گٹکے اور مین پوری پر پابندی کے سلسلے میں سندھ ہائیکورٹ کے پہلے سے جاری کردہ حکم پر مکمل ، موثر اورانتہائی سختی سے عمل کرائیں اور اپنے تحت تمام فورس کو استعمال کریں، اس جو بھی پابندی پر عملدرآمد میں کوتاہی کا مرتکب پایا جائے اسکے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے، فاضل بینچ نے یہ ہدایات یو نائٹیڈ ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان کے رہنما رانا فیض الحسن کی آئینی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جاری کیں۔

درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ ، سیکریٹری صحت سندھ ،سیکرٹری قانون ، سیکریٹری داخلہ، آئی جی پولیس ، سیکریٹری صحت اور صدر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیارکیا گیاہے کہ گٹکے اور مین پوری کے خلاف فوڈ آرڈیننس کے تحت کارروائی کی جاسکتی ہے  صوبائی محتسب 9دسمبر 2000کو بھی گٹکے پر پابندی کا حکم جاری کرچکے ہیں مگر چند دنوں کے بعد یہ مکروہ کاروبار شروع ہوجاتا ہے ، اپریل 2012میں سیکشن آفیسر نے بھی حکومت کی جانب سے کمنٹس داخل کراتے ہوئے موقف اختیارکیاتھا کہ گٹکے کے مسلسل استعمال سے منہ اور گلے کاکینسر ہوتا ہے ، پولیس نے بھی اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا تھاکہ گٹکا اور مین پوری صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے، پان مصالحہ میں بھی کیمیکل استعمال ہوتا ہے۔

درخواست گزار کے مطابق پان مصالحہ مینو فیکچرویلفیئر ایسوسی ایشن نے اس کاروبار کے دفاع کیلیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی لیکن اس ایسوسی ایشن کی رجسٹریشن کے مقاصد میں کہیں بھی گٹکے کا ذکر نہیں مگر یہ تنظیم گٹکے تیار کرنیوالوں کی سرپرستی کررہی ہے، درخواست گزار نے الزام عائد کیا کہ پولیس کے اعلی افسران اس دھندے میں ملوث ہیں،کراچی سے تیارہونے والاگٹکا منگھو پیر کی حدود سے بلوچستان اور اباڑو کے راستے پورے ملک میں پھیلتا ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وزارت صحت اور ڈاکٹروں کی تنظیموں سے گٹکے اورمین پوری کے مضر اثرات کے بارے میں رپورٹ طلب کی جائے اور اس کی روشنی میں اس کی تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔