- کراچی، نشے کے عادی باپ نے سوتیلے کمسن بیٹے کو گلا دبا کر قتل کردیا
- حکومت کا بجٹ میں بینک ٹرانزیکشن اور لگژری اشیاء پر ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ
- گلگت بلتستان حکومت کا سرکاری طلبہ کیلئے 50 ہزار روپے تک قرض دینے کا فیصلہ
- کراچی، دوران ڈکیتی مزاحمت پر پولیس افسر سمیت3 افراد زخمی
- حیدرآباد میں نامعلوم افراد ہزاروں روپے مالیت کی قیمتی مچھلی چوری کرکے لے گئے
- بیروزگاری سے تنگ ڈاکٹرز نے بلوچستان اسمبلی کے سامنے ڈگریاں جلادیں
- مسلم لیگ ن نے استحکام پاکستان پارٹی سے انتخابی اتحاد کا عندیہ دے دیا
- ترکمانستان، افغانستان، پاکستان، انڈیا گیس پائپ لائن مشترکہ منصوبے پر دستخط
- کراچی کے ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق
- ملکی قرض 592 کھرب، پاکستانیوں کی فی کس آمدنی میں 11.2 فیصد کمی، اقتصادی سروے
- وفاقی حکومت بجٹ آج پیش کرے گی، 700 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز
- جہانگیر ترین کی نئی پارٹی کے قیام پر پی ٹی آئی کا ردعمل
- باغ آزاد کشمیرضمنی انتخاب، پیپلزپارٹی کامیاب، ن لیگ کا دھاندلی کا الزام
- افغان صوبے بدخشاں کی مسجد میں دھماکا، 15 افراد جاں بحق
- ماں باپ کا مبینہ قاتل بیٹا دبئی فرار کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار
- دل کے 16 ہزار آپریشن کرنے والے مشہور بھارتی ڈاکٹر ہارٹ اٹیک سے انتقال کرگئے
- پرانے انڈوں کو نئی ٹوکری میں ڈالنے سے استحکام نہیں آئے گا، سراج الحق
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 4 ارب ڈالر کی سطح سے نیچے آگئے
- حکومت نے آئندہ عام انتخابات کے لیے بجٹ میں رقم مختص کردی
- کمپیوٹر پر واٹس ایپ استعمال کرنے والوں کیلیے بھی میسج ایڈیٹ کی سہولت پیش
بچوں کو فون دے کر بہلانا ان کے رویوں میں مسائل کا سبب بن سکتا ہے

مشیگن: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ضد کرتے بچے کو فون دے کر بہلانا مستقبل میں ان میں رویوں کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ غصے میں چیختے بچے کو ڈیجیٹل ڈیوائس دے کر فوری طور پر چُپ تو کرایا جاسکتا ہے لیکن یہ طریقہ اپنے اندر طویل مدتی مسائل رکھتا ہے۔
امریکا کی یونیورسٹی آف مشیگن کی محققین کی ٹیم نے تحقیق کے لیے 422 والدین اور ان کے تین سے پانچ سال کے درمیان بچوں کا انتخاب کیا۔
سائنس دانوں نے والدین سے پوچھا کہ وہ بچوں کو بہلانے کے لیے فون یا آئی پیڈ جیسے ڈیجیٹل آلات کا کتنا استعمال کرتے ہیں اور کیا انہوں نے بچوں میں گزشتہ چھ ماہ سے زائد کے عرصے کے اندر جذباتی یا رویے کے مسائل کی علامات کا مشاہدہ کیا ہے۔
ان علامات میں اداسی سے خوشی کے درمیان جذبات کی فوری منتقلی، مزاج یا احساسات میں فوری تبدیلی اور انتہائی فعلیت شامل ہیں۔
جرنل جاما پیڈیاٹرک میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج میں بچوں کو بہلانے کے لیے ڈیجیٹل ڈیوائس کے استعمال اور جذباتی نتائج کے درمیان تعلق سامنے آیا جس بالخصوص چھوٹے لڑکوں میں زیادہ تھا۔
ان مسائل نے ان بچوں کو بھی زیادہ متاثر کیا جو پہلے ہی غیر معمولی فعلیت یا رویوں میں شدید بدلاؤ میں مبتلا تھے جس کی وجہ سے یہ بچے مزید شدت سے ردِ عمل دیتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ والدین کو بچوں کو بہلانے کے لیے فون یا آئی پیڈ کے استعمال کے بجائے حواسِ خمسہ پر مبنی سرگرمیاں جیسے کہ ٹریمپولین پر چھلانگیں لگوانا، نظمیں سننا یا کتابوں کو دیکھنا، کرانی چاہیئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔