کابل حملے کے بعد چین کا اپنے شہریوں کو افغانستان فوری چھوڑنے کا مشورہ

ویب ڈیسک  بدھ 14 دسمبر 2022
کابل میں پیر کے روز چینی ہوٹل پر حملہ کیا گیا تھا (فوٹو اے پی)

کابل میں پیر کے روز چینی ہوٹل پر حملہ کیا گیا تھا (فوٹو اے پی)

بیجنگ .: چین نے اپنے شہریوں کو افغانستان فوری طور پر چھوڑنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جتنی جلدی ممکن ہو سکے افغانستان سے نکل جائیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں ایک چینی ہوٹل پر حملے کے بعد بیجنگ نے افغانستان میں موجود اپنے تمام شہریوں کے فوری نکلنے کا مشورہ دیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی داعش کی جانب سے کابل میں چینی ہوٹل پر حملے کی ذمے داری قبول کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: چین کے مہمان خانے پر حملہ آور تینوں ملزمان طالبان کے ہاتھوں مارے گئے

چین کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کابل میں ہونے والے حملے میں 5 چینی شہری زخمی ہوئے۔ ہوٹل پر دہشت گردی کے واقعے کو کو انتہائی شدید کارروائی قرار دیتے ہوئے چینی دفتر خارجہ نے کہا افغان حکام سے واقعے کی جلد تحقیقات اور افغانستان میں چینی شہریوں، اداروں و املاک کی حفاظت یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترجمان چینی وزرت خارجہ وانگ وینبن کے مطابق افغانستان میں سلامتی کی صورت حال کو سامنے رکھتے ہوئے ہم وہاں موجود اپنے شہریوں کو جلد از جلد افغانستان سے نکلنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ قبل ازیں افغان دارالحکومت کابل میں چینی سفارت خانے نے حملے کے متاثرین کے علاج، رہائش اور دیگر معاملات نمٹانے کے لیے اپنی ایک ٹیم کو حملے کے مقام پر بھیجا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چینی شہریوں کا انخلا مالی مشکلات کا شکار افغانستان کے لیے نقصان کا سبب بن سکتا ہے جب کہ افغان حکومت پہلے ہی معاشی طور پر پریشان اور معیشت کو بچانے کے لیے بیرونی سرمایہ کاری کے لیے کوشاں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔