- 2027 تک ملکی معشیت کو سود سے پاک کرنا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
- شہریار آفریدی کو جیل میں ڈیتھ سیل سے اے کلاس فراہم کرنے کی درخواست
- نئے انگلش کرکٹرز بھی امریکی لیگ کے نشانے پر آگئے
- شاہینز زمبابوے میں ون ڈے سیریز ہارنے پر مایوس، مستقبل کیلیے پرعزم
- جیلوں میں قید خواتین کا تحفظ میری ذمے داری ہے، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب
- نیشنل گیمز؛ بسمہٰ خان کا سوئمنگ پول پر راج، 8 گولڈ میڈلز جیت لیے
- بھارتی فوج تمغوں کے لالچ میں جعلی مقابلوں کی اسپیشلسٹ بن گئی
- انتخابات نظرثانی کیس: چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سماعت آج ہوگی
- طلبا میں متعدد ذہانتوں کی نگہداشت
- معذور طالبہ کے مددگار کتے کو بھی ڈپلوما ڈگری دیدی گئی
- پاکستان سمیت کئی ممالک میں تحقیق سے برین ہیمریج کا مؤثرعلاج ممکن
- سونے سے قبل فیس بک پر پوسٹ کرنے سے گریز کریں
- امریکا میں موٹرسائیکل ریلی کے دوران فائرنگ، 3افراد ہلاک
- 119 اُڑن طشتریاں امریکا میں گرنے کا انکشاف
- عوام کو گمراہ کرنے اور ملک کو کئی سال پیچھے دھکیلنے والے بے نقاب ہوگئے، نواز شریف
- گیدڑ کو دیکھو خود پرمشکل وقت آیا تو امریکا کے پاؤں پکڑ لیے، مریم نواز
- فیفا ورلڈ کپ میں سیکیورٹی گارڈ کی ڈیوٹی کرنے والے دو پاکستانی اب تک جیل میں قید
- بھوکا ریچھ 60 کیک کھا گیا اور بیکری والے دیکھتے رہ گئے
- جیلوں میں خواتین سے ناروا سلوک کا پروپیگنڈا گمراہ کن ہے، نگران وزیر اطلاعات پنجاب
- بھارتی خواتین ریسلرز کو جنسی ہراسانی کیخلاف آواز اٹھانے پر گرفتار کرلیا گیا
برطانیہ کا غیر قانونی پناہ گزینوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

غیر قانونی پناہ گزیہنوں کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا، برطانوی وزیراعظم (فوٹو: فائل)
لندن: برطانوی وزیراعظم رشی سنک نے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن سے نمٹنے کے لیے پارلیمنٹ میں 5 نکاتی منصوبے پر تقریر کرتے ہوئے اپنا پالیسی بیان دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم رشی سنک نے کہا کہ بہت ہوگیا، اب غیر قانونی تارکین وطن کو واپس جانا ہوگا۔ ہم مزید اس بوجھ کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
رشی سنک نے کہا کہ پناہ گزینوں سے متعلق قانون اور نظام اب بیکار اور فرسودہ ہو چکا ہے جس میں تبدیلیاں ناگزیر ہوگئی ہیں کیوں کہ اب دشمن ریاستیں یورپی سرحدوں پر امیگریشن کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہیں۔
برطانوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والوں کی اکثریت “محفوظ ممالک” سے ہوتے ہوئے یہاں پہنچتے ہیں۔ ان کا مقصد برطانیہ آنا ہی ہوتا ہے ورنہ راستے میں آنے والے دیگر محفوظ ممالک میں ہی روک جاتے۔
وزیراعظم رشی سنک نے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے لیے 5 نکاتی منصوبے سے متعلق بتایا کہ اولین طور پر انگلش چینل کو عبور کرنے والی چھوٹی کشتیوں کی نگرانی کے لیے قائم کیے جانے والے نئے یونٹ میں 700 اہلکار تفویض کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں البانیہ میں 400 برطانوی حکام تعینات کیے جائیں گے جو تارکین وطن کی درخواستوں پر غور کرنے کے مجاز ہوں گے اور ان تارکین وطن کو غیر استعمال شدہ پارکس، ہاسٹلز اور اضافی فوجی رہائش گاہوں میں سمیت مختلف ہوٹلوں میں 10 ہزار پناہ گزینوں کو ٹہرایا جائیگا۔
ویراعظم رشی سنک نے مزید بتایا کہ برطانوی حکومت ایک قانون پاس کرے گی جو انگلش چینل عبور کرنے والے تارکین وطن کو اگلے سال کے اوائل میں برطانیہ میں قیام کرنے کا سد باب کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔