- سبق یاد نہ کرنے پر قاری کا بچے کی زبان پر کیل رکھ کر تشدد
- پشاور؛ گرمی سے پریشان نشئی اے ٹی ایم بوتھ لاک کرکے سو گیا، ویڈیو وائرل
- فیض آباد دھرنا کیس؛ وفاق اور الیکشن کمیشن کا بھی نظرثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- شیریں مزاری کی گرفتاری پر اسلام آباد پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم
- سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کیلئے صاحب کا لفظ استعمال کرنے سے روک دیا
- کراچی میں خالو کی فائرنگ سے 3 سالہ بھانجی جاں بحق، سالی زخمی
- ورلڈکپ؛ چاچا بشیر کو سیکیورٹی اہلکاروں نے ’’پاکستانی پرچم‘‘ لہرانے سے روک دیا
- کراچی میں شہری کی فائرنگ سے 2 ڈاکو ہلاک، ایک شدید زخمی
- کراچی میں کمپنی ملازمین کی بس لوٹنے والے 3 ملزمان گرفتار
- ریچھ کا پکنک مناتے خاندان کے دستر خوان پر دھاوا، مفت کی دعوت اُڑا لی
- پنجاب؛ مون سون کا آخری سپیل خطرناک آندھی اور طوفان سے شروع ہونے کا امکان
- جعلی اکاؤنٹس و توشہ خانہ کیس؛ آصف زرداری احتساب عدالت طلب
- انسداد دہشتگردی عدالت؛ سانحہ 9 مئی کا چالان جمع، عمران خان قصوروار قرار
- لاہور ہائیکورٹ نے 24 سیشن ججز کو او ایس ڈی بنادیا، نوٹیفکیشن جاری
- بابراعظم، رضوان اور شاہین نے حیدرآباد میں استقبال پر کیا کہا؟
- کراچی میں شدید گرمی، پارہ 41 ڈگری تک جانے کا امکان
- رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ میں 200ارب روپے کمی کا امکان
- پاکستان کو جولائی، اگست میں 5ارب31کروڑ ڈالر قرض اور فنڈز ملے
- گیس چوری، مزید 188کنکشن منقطع، 80 لاکھ روپے جرمانہ عائد
- پشاور؛ احتساب عدالتوں میں بحال کیے گئے ریفرنسز کی سماعت شروع
برطانیہ کا غیر قانونی پناہ گزینوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

غیر قانونی پناہ گزیہنوں کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا، برطانوی وزیراعظم (فوٹو: فائل)
لندن: برطانوی وزیراعظم رشی سنک نے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن سے نمٹنے کے لیے پارلیمنٹ میں 5 نکاتی منصوبے پر تقریر کرتے ہوئے اپنا پالیسی بیان دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم رشی سنک نے کہا کہ بہت ہوگیا، اب غیر قانونی تارکین وطن کو واپس جانا ہوگا۔ ہم مزید اس بوجھ کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
رشی سنک نے کہا کہ پناہ گزینوں سے متعلق قانون اور نظام اب بیکار اور فرسودہ ہو چکا ہے جس میں تبدیلیاں ناگزیر ہوگئی ہیں کیوں کہ اب دشمن ریاستیں یورپی سرحدوں پر امیگریشن کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہیں۔
برطانوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والوں کی اکثریت “محفوظ ممالک” سے ہوتے ہوئے یہاں پہنچتے ہیں۔ ان کا مقصد برطانیہ آنا ہی ہوتا ہے ورنہ راستے میں آنے والے دیگر محفوظ ممالک میں ہی روک جاتے۔
وزیراعظم رشی سنک نے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے لیے 5 نکاتی منصوبے سے متعلق بتایا کہ اولین طور پر انگلش چینل کو عبور کرنے والی چھوٹی کشتیوں کی نگرانی کے لیے قائم کیے جانے والے نئے یونٹ میں 700 اہلکار تفویض کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں البانیہ میں 400 برطانوی حکام تعینات کیے جائیں گے جو تارکین وطن کی درخواستوں پر غور کرنے کے مجاز ہوں گے اور ان تارکین وطن کو غیر استعمال شدہ پارکس، ہاسٹلز اور اضافی فوجی رہائش گاہوں میں سمیت مختلف ہوٹلوں میں 10 ہزار پناہ گزینوں کو ٹہرایا جائیگا۔
ویراعظم رشی سنک نے مزید بتایا کہ برطانوی حکومت ایک قانون پاس کرے گی جو انگلش چینل عبور کرنے والے تارکین وطن کو اگلے سال کے اوائل میں برطانیہ میں قیام کرنے کا سد باب کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔