عمران خان اسمبلیاں توڑنے کے بیان پر بھی یوٹرن لیں گے، گورنر پنجاب

آصف محمود  بدھ 14 دسمبر 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 لاہور: گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے دعویٰ کیا ہے کہ سربراہ پی ٹی آئی عمران خان ماضی کی طرح اسمبلیاں تحلیل کرنے کے معاملے پر بھی یوٹرن لے لیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے عمران خان ماضی کی طرح اسمبلیوں کی تحلیل پر بھی یوٹرن لیں گے کیوں کہ پرویز الہی اسملبی نہیں توڑنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پرویزالہی کے پاس اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیجنے کا آئینی حق ہے جب کہ میرے پاس اختیار ہے میں بطور گورنر سمری وصول ہونے کے بعد 48 گھنٹوں میں فیصلہ کرونگا، مسلم لیگ ن کے پاس تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا اختیار ہے اور میں کسی بھی وقت وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتا ہوں۔

بلیغ الرحمٰن نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ اتحادی جماعتیں الیکشن کے لیے تیار ہیں لیکن معاشی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں۔

گورنر پنجاب نے گورنر ہاؤس میں غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن اوراس کی اتحادی جماعتیں انتخابات سے گھبرانے والی نہیں ہیں، ہم ہر وقت عوام کے پاس جانے کو تیار ہیں تاہم ہماری پہلی ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا ہے، مزید چند ماہ میں معاشی صورتحال بہتر ہوجائیگی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اوراپوزیشن میں بیک ڈور رابطے بھی ہوتے ہیں تاہم بیک ڈور مذاکرات کی باتیں پبلک نہیں کر سکتا۔

بلیغ الرحمٰن نے مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا سازش کا بیانیہ دفن ہوچکا، عمران خان کیساتھ صدر مملکت اور اسحاق ڈار کے ذریعے رابطے ہیں، صدر مملکت میرے مہمان ہیں ان سے ملاقات ہوتی ہے تو باتیں بھی ہوتی ہیں لیکن بیک ڈور مذاکرات کی باتیں پبلک نہیں کر سکتا۔

گورنرپنجاب کا کہنا تھا کہ بھارت سمیت سب سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں البتہ پاک بھارت تجارت کا فیصلہ وفاقی حکومت نے کرنا ہے۔

انہوں نے کہا عمران خان نریندرمودی کی کامیابی کی دعائیں مانگتے تھے، کہتے تھے مودی ہی کشمیر کو آزاد کرنے میں مدد دے گا، مودی نے کشمیر کا جو فیصلہ کیا وہ سب کے سامنے ہے، کسی ملکی سربراہ کو یہ زیب ہی نہیں دیتا کہ وہ کسی دوسرے ملک کی سیاست میں کسی ایک پارٹی کی حمایت کرے۔

گورنر بلیغ الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے کئی دوست ممالک کو ناراض کیا جن کو آج ہم منانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس میں کامیابی بھی ملی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔