- طلبا میں متعدد ذہانتوں کی نگہداشت
- معذور طالبہ کے مددگار کتے کو بھی ڈپلوما ڈگری دیدی گئی
- پاکستان سمیت کئی ممالک میں تحقیق سے برین ہیمریج کا مؤثرعلاج ممکن
- سونے سے قبل فیس بک پر پوسٹ کرنے سے گریز کریں
- امریکا میں موٹرسائیکل ریلی کے دوران فائرنگ، 3افراد ہلاک
- انتخابات نظرثانی کیس: چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سماعت آج ہوگی
- 119 اُڑن طشتریاں امریکا میں گرنے کا انکشاف
- عوام کو گمراہ کرنے اور ملک کو کئی سال پیچھے دھکیلنے والے بے نقاب ہوگئے، نواز شریف
- گیدڑ کو دیکھو خود پرمشکل وقت آیا تو امریکا کے پاؤں پکڑ لیے، مریم نواز
- فیفا ورلڈ کپ میں سیکیورٹی گارڈ کی ڈیوٹی کرنے والے دو پاکستانی اب تک جیل میں قید
- بھوکا ریچھ 60 کیک کھا گیا اور بیکری والے دیکھتے رہ گئے
- جیلوں میں خواتین سے ناروا سلوک کا پروپیگنڈا گمراہ کن ہے، نگران وزیر اطلاعات پنجاب
- بھارتی خواتین ریسلرز کو جنسی ہراسانی کیخلاف آواز اٹھانے پر گرفتار کرلیا گیا
- عمران فتنے کو ووٹ کی طاقت سے مائنس کریں گے، رانا ثنا اللہ
- عمران خان اتنا آگے جاچکا ہے کہ اس سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیردفاع
- فرانسیسی فٹبالر کیلان ایمباپے کا پاکستانی ہم شکل سوشل میڈیا پر وائرل
- 9 مئی واقعات؛ کراچی میں پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنماؤں اورکارکنان کی فہرست تیار
- صدرمملکت کی جگہ مودی نے پارلیمانی عمارت کا افتتاح کردیا، اپوزیشن کا بائیکاٹ
- مختلف وٹامن اور ورزش دماغ کو جوان رکھنے میں معاون ثابت
- امریکا؛ ہائی اسکول کے 33 میں سے 28 طالبعلم فیل؛ گریجویشن تقریب منسوخ
نوجوان صارفین اب خبروں کے لیے ٹک ٹاک دیکھ رہے ہیں، رپورٹ

ٹک ٹاک پر خبروں اور معلومات دیکھنے والے نوجوانوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ فوٹو: فائل
لندن: اگرچہ ٹک ٹاک کا تازہ معاملہ گرم ہے کہ یہ صارفین کا ڈیٹا جمع کرکے چینی حکومتی اداروں کو دے رہا ہے لیکن ایپ کا دائرہ بڑھ رہا ہے اور اب اس پلیٹ فارم کو بالخصوص نوجوان خبروں کے لیے بھی دیکھ رہے ہیں۔
اب ٹک ٹاک محض تفریحی وقت گزاری کی ایپ نہیں رہا بلکہ 40 نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اسےخبروں کے لیے دیکھ رہے ہیں اور بڑی تعداد انسٹاگرام سے بھی رجوع کررہی ہے۔ اس طرح خبریں اور معلومات دیکھنے کا رحجان ایک نئی کیفیت اختیار کررہا ہے۔
رائٹرز انسٹی ٹیوٹ نے اس رحجان پر 38 صفحات کی رپورٹ جاری کی ہے جسے یہاں دیکھا جاسکتا ہے جس میں ٹک ٹاک کے اس بدلتی ہوئی کیفیت کا بھی ذکر ہے۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ نوجوان طبقہ باقاعدہ مشہور ذرائع ابلاغ کے اداروں کی بجائے معلومات اور خبروں کے لیے انٹرنیٹ کی ’مشہور شخصیات‘ کو فالو کرتی ہیں تاکہ نت نئی معلومات سے آگاہ ہوسکے۔
شاید اس کی وجہ یہ بھی ہےکہ نوجوان روایتی میڈیا اور ویب سائٹ پر اتنا اعتماد نہیں کرتے جتنا وہ انٹرنیٹ کی مشہور شخصیات پر بھروسہ کرتےہیں۔ نوجوان مشہور ٹک ٹاکرز کو ایک طرح کا فلٹر سمجھتے ہیں جو ان کے لیے کام کی خبریں اور معلومات فراہم کررہے ہیں۔ لیکن اس پر تشویش کا اظہاربھی کیا گیا ہے کہ کیونکہ ٹک ٹاکرز اور انفلوئنسر معلومات اور خبروں کو اپنی پسند، ناپسند اور رحجان کے لحاظ سے پیش کرتے ہیں۔
دوسری جانب پروپگینڈا کرنے والے بھی ٹک ٹاک کو استعمال کررہے ہیں تاہم ٹک ٹاک کا الگورتھم اتنا طاقتور ہے کہ لوگ اگر ایک ویڈیو دیکھنے آتے ہیں تو اسے تین چار ویڈیو تک ضرور راغب کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب ایپ صارفین کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کرچکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔