حکومت نے توانائی کی بچت کے لیے ہنگامی منصوبہ تیار کرلیا

ویب ڈیسک  جمعرات 15 دسمبر 2022
توانائی کی بچت کے ہنگامی پلان کی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی، ذرائع (فوٹو فائل)

توانائی کی بچت کے ہنگامی پلان کی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی، ذرائع (فوٹو فائل)

 اسلام آباد: حکومت نے توانائی کی بچت کے لیے ہنگامی منصوبہ تیار کرلیا ۔ اس سلسلے میں وزیراعظم کی صدارت میں اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں توانائی کی بچت اور ہنگامی توانائی پلان سے متعلق معاملات زیر غور آئے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں توانائی کی بچت کے ہنگامی پلان کی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی جب کہ وفاقی حکومت صوبوں کے اشتراک سے توانائی کی بچت کے منصوبے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: روس کیساتھ توانائی شعبے میں دسمبر میں بریک تھروکا امکان

توانائی کی بچت کے وفاقی حکومت کے ہنگامی منصوبے میں متعدد اقدامات شامل ہیں، جن  کے ذریعے توانائی بچانا ممکن ہو سکے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس سے متعلق بتایا کہ توانائی کی بچت کے لیے قومی ہنگامی پلان کے نتیجے میں امپورٹ بل میں نمایاں اور واضح کمی ہوگی۔ اجلاس میں غیر معمولی صورت حال میں غیر معمولی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں توانائی کے شعبے کا سرکلر ڈیٹ 4 ہزار 177 ارب روپے کی سطح سے تجاوز کرچکا ہے جب کہ سرکلر ڈیٹ 129 ارب روپے سالانہ کی رفتار سے بڑھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قابل تجدید توانائی منصوبوں سے بجلی پیداوار 2634 میگاواٹ ہوگئی

ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کے شعبے کا سرکلر ڈیٹ 2ہزار277 ارب روپے سے زائد ہے۔ علاوہ ازیں پی ایس او کا گردشی قرضہ 600 ارب روپے سے زائد ہے۔ پی ایس او کو تیل درآمد کرنے کے لیے لیٹر آف کریڈٹ ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ ہے جس کے باعث پی ایس او نے لیٹر آف کریڈٹ بچانے کے لیے وزارت خزانہ سے 80 ارب روپے طلب کرلیے ہیں۔

علاوہ ازیں گیس کے شعبے کا سرکلر ڈیٹ 1400 ارب روپے تک ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں بجلی کمپنیوں کی 950 ارب روپے کی نادہندہ ہیں۔سرکلر ڈیٹ کے باعث انرجی چین متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔