- کراچی میں شادی کی تقریب کے دوران فائرنگ، مدرسے کا طالبعلم جاں بحق
- ایک اور بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے اپنی جان لے لی
- ریاستی علامات پر حملہ کرنے والے مذاکرات کے حقدار نہیں، وزیراعظم
- جسٹس (ر) ثاقب نثار کے بیٹے نے مبینہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیٹی کا قیام چیلنج کردیا
- میڈیکل رپورٹ پر پریس کانفرنس؛ عمران خان کا وزیر صحت کو10 ارب ہرجانے کا نوٹس
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی؛ اسد عمر کی دہشتگردی کے مقدمے میں مستقل ضمانت منظور
- ممنوعہ فنڈنگ کیس؛ الیکشن کمیشن نے دلائل دینے کیلیے پی ٹی آئی وکیل کو آخری موقع دیدیا
- سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی بازیابی کیلیے جے آئی ٹیز بنانے کا حکم
- مبینہ روسی ’جاسوس وھیل‘ سویڈن جا پہنچی
- کراچی؛ بیوی کو سر پر اینٹ مار کر قتل کرنے والا شوہر گرفتار
- قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مافیا کیخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن شروع
- پاکستان سے گائے کے گوشت کی برآمدات 24.8 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں
- فلائنگ کلبز اور چارٹر کمپنیوں کے جہازوں کو فیول کی فراہمی بند
- وزیراعظم کا آئی ایم ایف سربراہ سے رابطہ، بیل آؤٹ پیکیج کیلیے ڈیڈلاک ختم کرنے کا مطالبہ
- نواز شریف پارٹی عہدے پر بحالی کی درخواست ناقابل سماعت قرار
- ترک قوم اپنے فیصلے خود کرتی ہے مغرب نہیں، صدر طیب اردوان
- ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری مانگ لیے
- پلیئرز امیج رائٹس، فیکا نے معاوضہ مانگ لیا
- عمران ریاض لاپتا کیس؛ معاملے میں افغانستان کے نمبرز استعمال ہونے کا انکشاف
- ورلڈکپ میں پاکستان کی شرکت، آئی سی سی چیف کو یقین دہانی درکار
ایلون مسک نے کئی نامور صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کر دیئے

(فائل فوٹو)
نیویارک: ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے نامور غیر ملکی خبر رساں اداروں کے صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کر دیئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق خبر رساں ادارے سی این این، نیو یارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ کے کئی صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کر دیئے گئے۔
ان صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو ایلون مسک کی لوکیشن کے حوالے سے معلومات شائع کرنے کی وجہ سے معطل کیا گیا ہے۔
ایلون مسک نے اپنی ایک ٹوئٹ میں صحافیوں کا نام لیے بغیر لکھا کہ ’صحافیوں پر وہی قوانین لاگو ہوتے ہیں جو دیگر لوگوں پر لاگو ہوتے ہیں، دن بھر مجھ پر تنقید کرنا بالکل ٹھیک ہے، لیکن میری ریئل ٹائم لوکیشن کو ڈوکس کرنا اور میرے خاندان کو خطرے میں ڈالنا ہرگز ٹھیک نہیں ہے‘۔
Criticizing me all day long is totally fine, but doxxing my real-time location and endangering my family is not
— Elon Musk (@elonmusk) December 16, 2022
واضح رہے کہ ذاتی معلومات کے اشتراک پر پابندی لگانے والے ٹوئٹر کے قواعد کا حوالہ ڈوکس یا ڈوکسنگ کہلاتا ہے۔
خیال رہے کہ نیویارک ٹائمز نے ٹوئٹر کی پابندیوں کو قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ تمام صحافیوں کے اکاؤنٹس جلد بحال کر دیئے جائیں گے۔
اس سے قبل ایلون مسک کے پرائیویٹ جہاز کو آن لائن ٹریک کرنے والا ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی معطل کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔