- بابراعظم کے بعد امام الحق کا بھی ٹریفک چالان
- بی جے پی کے دور حکومت میں سب سے زیادہ مسلم مخالف جرائم پیش آئے، بلومبرگ
- مریضوں کی بینائی جانے کے بعد سندھ میں بھی ایواسٹن انجکشن پر پابندی عائد
- الیکشن سے پہلے دما دم مست قلندر ہوگا، بعض باہر تو کچھ جیل میں ہونگے، منظوروسان
- نادرا نے خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن کا عمل دوبارہ شروع کردیا
- پاکستان ویٹرنز کرکٹ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- 2000 سال پرانا بچے کا جوتا بندھے ہوئے فیتوں کے ساتھ دریافت
- پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن میں کسی ٹیم کا اضافہ نہیں ہوگا
- کرکٹربابراعظم کو لائسنس نہ ہونے پر 2 ہزار روپے جرمانہ
- شرح مبادلہ کو ایکسچینج کمپنیوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، یونس ڈھاگا
- طالبان کا داعش کی نگرانی کیلئے امریکی منصوبے کو اپنانے کا فیصلہ
- کراچی میں تیزاب گردی کا واقعہ؛ ’ذاتی دشمنی‘ پر ملزم نے خاتون کو نشانہ بنایا، پولیس
- بھارت نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو ویزے جاری کردیے
- الیکشن کمیشن نے سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا
- بھارتی انتہاپسندوں کے مظالم کا شکار ہونے والے مسلمان باپ بیٹا کراچی پہنچ گئے
- اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر حملہ کر دیا
- نیند میں کمی قلبی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے
- ڈالر کی گراوٹ کا رجحان جاری، انٹربینک میں مزید سستا ہوگیا
- نگراں وزیراعلیٰ کی یقین دہانی پر جامعہ کراچی کے اساتذہ کی ہڑتال ختم
- پی ٹی آئی کے بغیر انتخابات سے متعلق وزیراعظم کا بیان غیر جمہوری ہے، ایچ آر سی پی
ایلون مسک نے کئی نامور صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کر دیئے

(فائل فوٹو)
نیویارک: ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے نامور غیر ملکی خبر رساں اداروں کے صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کر دیئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق خبر رساں ادارے سی این این، نیو یارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ کے کئی صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کر دیئے گئے۔
ان صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو ایلون مسک کی لوکیشن کے حوالے سے معلومات شائع کرنے کی وجہ سے معطل کیا گیا ہے۔
ایلون مسک نے اپنی ایک ٹوئٹ میں صحافیوں کا نام لیے بغیر لکھا کہ ’صحافیوں پر وہی قوانین لاگو ہوتے ہیں جو دیگر لوگوں پر لاگو ہوتے ہیں، دن بھر مجھ پر تنقید کرنا بالکل ٹھیک ہے، لیکن میری ریئل ٹائم لوکیشن کو ڈوکس کرنا اور میرے خاندان کو خطرے میں ڈالنا ہرگز ٹھیک نہیں ہے‘۔
Criticizing me all day long is totally fine, but doxxing my real-time location and endangering my family is not
— Elon Musk (@elonmusk) December 16, 2022
واضح رہے کہ ذاتی معلومات کے اشتراک پر پابندی لگانے والے ٹوئٹر کے قواعد کا حوالہ ڈوکس یا ڈوکسنگ کہلاتا ہے۔
خیال رہے کہ نیویارک ٹائمز نے ٹوئٹر کی پابندیوں کو قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ تمام صحافیوں کے اکاؤنٹس جلد بحال کر دیئے جائیں گے۔
اس سے قبل ایلون مسک کے پرائیویٹ جہاز کو آن لائن ٹریک کرنے والا ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی معطل کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔