- سعودی بریگیڈیئر جنرل جوان بیٹے کو بچاتے بچاتے سمندر میں ڈوب گئے
- کراچی میں شادی کی تقریب کے دوران فائرنگ، مدرسے کا طالبعلم جاں بحق
- ایک اور بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے اپنی جان لے لی
- ریاستی علامات پر حملہ کرنے والے مذاکرات کے حقدار نہیں، وزیراعظم
- جسٹس (ر) ثاقب نثار کے بیٹے نے مبینہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیٹی کا قیام چیلنج کردیا
- میڈیکل رپورٹ پر پریس کانفرنس؛ عمران خان کا وزیر صحت کو10 ارب ہرجانے کا نوٹس
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی؛ اسد عمر کی دہشتگردی کے مقدمے میں مستقل ضمانت منظور
- ممنوعہ فنڈنگ کیس؛ الیکشن کمیشن نے دلائل دینے کیلیے پی ٹی آئی وکیل کو آخری موقع دیدیا
- سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی بازیابی کیلیے جے آئی ٹیز بنانے کا حکم
- مبینہ روسی ’جاسوس وھیل‘ سویڈن جا پہنچی
- کراچی؛ بیوی کو سر پر اینٹ مار کر قتل کرنے والا شوہر گرفتار
- قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مافیا کیخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن شروع
- پاکستان سے گائے کے گوشت کی برآمدات 24.8 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں
- فلائنگ کلبز اور چارٹر کمپنیوں کے جہازوں کو فیول کی فراہمی بند
- وزیراعظم کا آئی ایم ایف سربراہ سے رابطہ، بیل آؤٹ پیکیج کیلیے ڈیڈلاک ختم کرنے کا مطالبہ
- نواز شریف پارٹی عہدے پر بحالی کی درخواست ناقابل سماعت قرار
- ترک قوم اپنے فیصلے خود کرتی ہے مغرب نہیں، صدر طیب اردوان
- ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری مانگ لیے
- پلیئرز امیج رائٹس، فیکا نے معاوضہ مانگ لیا
- عمران ریاض لاپتا کیس؛ معاملے میں افغانستان کے نمبرز استعمال ہونے کا انکشاف
چمن میں فائرنگ کے واقعے پر پاکستان کا افغانستان سے شدید احتجاج

—فائل فوٹو
اسلام آباد: چمن میں افغان بارڈر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بلا اشتعال گولہ باری پر اسلام آباد میں افغان ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق چمن میں افغان بارڈر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بلا اشتعال گولہ باری کے حالیہ واقعات پر پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کی گئی، واقعے کے نتیجے میں جانی نقصان اور املاک کو نقصان پہنچا۔
اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ شہریوں کا تحفظ دونوں فریقوں کی ذمہ داری ہے۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، پاک افغان سرحد پر امن اس مقصد کے لیے بنیادی ہے۔
مزید پڑھیں؛ چمن بارڈر پر پاک افغان فورسز میں جھڑپیں، 10 پاکستانی شہری زخمی
واضح رہے کہ 11 دسمبر کی شب افغان بارڈر فورسز کی جانب سے بلا اشتعال اور اندھا دھند فائرنگ سے چمن میں 5 شہری شہید اور 17 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اسکے بعد، 15 دسمبر کی شب پاک افغان سرحد پر ایک بار پھر فائرنگ اور گولہ باری سے 10 پاکستانی شہری زخمی ہوگئے تھے۔ پاک افغان بارڈر کلی شیخ لعل محمد باڑ پر تنازع کے بعد فائرنگ شروع ہوئی تھی۔
انتظامیہ نے پاکستان کی جانب سے چمن شہر میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے ہیں اور عوام کو بارڈر علاقوں سے دور رہنے کی اپیل بھی کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔