کراچی میں ایک بار پھر دودھ کی فی لیٹر قیمت میں اضافہ کردیا گیا

ویب ڈیسک  جمعـء 16 دسمبر 2022
فوٹو: فائل

فوٹو: فائل

  کراچی: کراچی میں ایک بار پھر دودھ کی فی لیٹر قیمت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

کمشنر کراچی ایک بار پھر شہریوں کے مفادات کا تحفظ کرنے میں ناکام رہے ڈیری مافیا کے دباﺅ پر ڈیرھ ماہ کے وقفہ سے ہی دودھ کی قیمتوں میں مزید 10روپے لیٹر اضافہ کردیا۔

مہنگائی کے مارے عوام پر ایک بار پھر ڈیری بم کا وار ،نظر ثانی اجلاس میں ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز قیمت بڑھوانے میں کامیاب ہوگئے۔

گزشتہ روز دودھ کی قیمتوں پرنظرثانی کے لیے بلائے گئے اجلاس میں اس حقیقت کو یکسر نظر انداز کیا گیا کہ موسم سرما میں دودھ کی پیداوار میں اضافہ اور کھپت میں نمایاں کمی آجاتی ہے طلب و رسد کے معاشی اصول کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کمشنر کراچی دودھ کی قیمت میں اضافہ پر راضی ہوگئے اور اتفاق رائے کے ساتھ فی لیٹر 10روپے لیٹر اضافے کا سمجھوتا طے پاگیا۔

اس سمجھوتے کو کمشنر کراچی کے دفتر کے بجائے ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر از خود جاری کرتے ہوئے فریقین کی دستخط شدہ سرکاری دستاویز (نوٹ شیٹ) بھی جاری کردی۔

نوٹ شیٹ کے مطابق کراچی کے لیے دودھ کی سرکاری خوردہ قیمت 170سے بڑھا کر 180روپے لیٹر مقررکردی گئی، فارم ریٹ 163 اور ہول سیل ریٹ 170روپے لیٹر مقرر کی گئی واضح ہے کہ شہر میں تازہ دودھ پہلے ہی 180روپے لیٹر فروخت ہورہا ہے۔

مزید بڑھیں:کراچی میں ڈیری مافیا نے دودھ کی قیمت از خود بڑھادی

شہریوں کا کہنا ہے کہ کمشنر کراچی سرکاری ریٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سمجھوتے پر مجبور ہیں اور مہنگائی کے مارے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں شہری انتظامیہ جو نرخ مقرر کرتی ہے اس کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جاتی ہے اور اکا دکا نمائشی کارروائیوں کے سوا کچھ نہیں کیا جاتا۔

ادھر دکانداروں کا کہنا ہے کہ دودھ کی سرکاری قیمت میں مزید 10روپے اضافہ کے بعد شہر میں تازہ دودھ اب 180سے بڑھا کر 190روپے لیٹر فروخت کیا جائے گا۔

ڈیری فارمرز کے مطابق کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا جس کے بعد دودھ کی خوردہ قیمت 10روپے اضافے سے 190روپے لیٹر وصول کی جائیگی۔

صدر ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن شاکر عمر کا کہنا ہے کے دودھ کی قیمتوں کا فیصلہ آج ہونے والے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔