- کراچی، نشے کے عادی باپ نے سوتیلے کمسن بیٹے کو گلا دبا کر قتل کردیا
- حکومت کا بجٹ میں بینک ٹرانزیکشن اور لگژری اشیاء پر ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ
- گلگت بلتستان حکومت کا سرکاری طلبہ کیلئے 50 ہزار روپے تک قرض دینے کا فیصلہ
- کراچی، دوران ڈکیتی مزاحمت پر پولیس افسر سمیت3 افراد زخمی
- حیدرآباد میں نامعلوم افراد ہزاروں روپے مالیت کی قیمتی مچھلی چوری کرکے لے گئے
- بیروزگاری سے تنگ ڈاکٹرز نے بلوچستان اسمبلی کے سامنے ڈگریاں جلادیں
- مسلم لیگ ن نے استحکام پاکستان پارٹی سے انتخابی اتحاد کا عندیہ دے دیا
- ترکمانستان، افغانستان، پاکستان، انڈیا گیس پائپ لائن مشترکہ منصوبے پر دستخط
- کراچی کے ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق
- ملکی قرض 592 کھرب، پاکستانیوں کی فی کس آمدنی میں 11.2 فیصد کمی، اقتصادی سروے
- وفاقی حکومت بجٹ آج پیش کرے گی، 700 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز
- جہانگیر ترین کی نئی پارٹی کے قیام پر پی ٹی آئی کا ردعمل
- باغ آزاد کشمیرضمنی انتخاب، پیپلزپارٹی کامیاب، ن لیگ کا دھاندلی کا الزام
- افغان صوبے بدخشاں کی مسجد میں دھماکا، 15 افراد جاں بحق
- ماں باپ کا مبینہ قاتل بیٹا دبئی فرار کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار
- دل کے 16 ہزار آپریشن کرنے والے مشہور بھارتی ڈاکٹر ہارٹ اٹیک سے انتقال کرگئے
- پرانے انڈوں کو نئی ٹوکری میں ڈالنے سے استحکام نہیں آئے گا، سراج الحق
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 4 ارب ڈالر کی سطح سے نیچے آگئے
- حکومت نے آئندہ عام انتخابات کے لیے بجٹ میں رقم مختص کردی
- کمپیوٹر پر واٹس ایپ استعمال کرنے والوں کیلیے بھی میسج ایڈیٹ کی سہولت پیش
لندن کا زیر زمین ٹرانسپورٹ نظام باریک دھاتی ذرات سے آلودہ ہونے کا انکشاف

کیمبرج: برطانوی دارالحکومت لندن میں روزانہ 50 لاکھ افراد زیر زمین ٹرانسپورٹ کے نظام کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن ایک نئی تحقیق میں کیا جانے والا خوفناک انکشاف مسافروں کو دوسرے ذرائع کی تلاش پر مجبور کر سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف کیمبرج کے سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ لندن کی زیرِ زمین ٹیوب انتہائی باریک دھاتی ذرات سے آلودہ ہے۔ یہ ذرات اتنے چھوٹے ہیں کہ انسان کے خون میں شامل ہو سکتے ہیں۔
تاہم، سائنس دانوں کو یہ علم نہیں ہے کہ یہ ذرات صحت پر کیا اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ لیکن آئرن آکسائیڈ کی مقناطیسی خصوصیات صحت پر ممکنہ طور پر دیکھے اور ان دیکھے اثرات مرتب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ بات تو پہلے سے معلوم تھی کہ ٹیوب میں موجود 50 فی صد ذرات لوہے پر مشتمل ہیں۔ لیکن نئی تحقیق میں معلوم ہوا کہ ٹیوب سے حاصل ہونے والے نمونوں میں بڑی مقدار میں آئرن آکسائیڈ کی ایک قسم میگھمائٹ موجود تھی۔ان ذرات کا قطر 500 نینو میٹرز تھا جبکہ اوسط قطر 10 نینو میٹرز تھا۔
ان ذرات کے زیر زمین نظام میں موجودگی کی بنیادی وجہ ٹیوبز کے پہیے، پٹریاں اور بریک کا آپس میں رگڑ کھانا ہے، جس کے سبب یہ ذرات ماحول میں خارج ہوتے ہیں۔آئرن کو آکسیڈائز ہوکر میگھامائٹ بننے میں کافی وقت لگتا ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ آلودگی دنیا کے سب سے پرانے میٹرو نظام میں سالوں سے موجود ہے جس کی وجہ زیر زمین نظام میں ہواداری کا خراب نظام ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔