پرائمری اسکولوں کا لاکھوں روپے کا فرنیچر ویئر ہائوس سے غائب

صفدر رضوی  جمعـء 16 دسمبر 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

  کراچی: کراچی کے سرکاری اسکولوں کو فراہمی کے لیے تیار کیا جانے والا لاکھوں روپے کا فرنیچر اچانک غائب ہوگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر قائد کے سرکاری اسکولوں کو بہتر تعلیم کے بعد فرنیچر سے بھی محروم کیا جانے لگا، کراچی کے اسکولوں کو فراہم کیا جانے والا لاکھوں روپے کا فرنیچر اچانک غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

لاکھوں روپے کا فرنیچر سرجانی ٹاؤن کے ایک اسکول میں قائم کیے گئے “ویئر ہائوس” سے غائب ہوا ہے، جو ضلع غربی district west کے پرائمری سرکاری اسکولوں کو فراہم کیا جانا تھا۔

اس بات کا انکشاف سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سندھ غلام اکبر لغاری کو فرنیچر سپلائی کرنے والی کمپنی کی جانب سے لکھے گئے ایک خط میں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی کے ضلع غربی کے کئی سرکاری اسکولوں میں فرنیچر کی شدید قلت ہے اور نادرن بائی پاس کے قریب واقع ایک سرکاری اسکول میں پرائمری اسکول کے طلبہ سردی میں زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں، جنھیں ایک عرصہ دراز کے بعد یہ فرنیچر سپلائی کیا جانا تھا۔

ادھر سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سندھ کو لکھے گئے خط میں بتایا گیا ہے کہ جب فرنیچر سپلائی کرنے والی ٹیم گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول سرجانی منگوپیر میں قائم ویئر ہائوس پہنچی تو وہاں رکھا گیا نیا فرنیچر موجود نہیں تھا۔

ویئر ہائوس کے انچارج عبدالجبار کے مطابق فرنیچر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سیکنڈری ڈسٹرکٹ ویسٹ علی خان میر جٹ کی ہدایت پر لے جایا گیا ہے تاہم فرنیچر بنانے والی کمپنی کا دعوی ہے کہ فرنیچر کو کسی نامعلوم جگہ منتقل کردیا گیا ہے اور کمپنی نے کئی بار ڈی ای او سے رابطے کی کوشش بھی کی ہے لیکن ان سے رابطہ بے سود رہا لہذا فوری کارروائی کرتے ہوئے فرنیچر تلاش کیا جائے۔

” ایکسپریس” نے اس سلسلے میں ڈی ای او ایجوکیشن علی خان میر جٹ سے بھی رابطہ کیا اور ان سے اس بارے میں دریافت کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ مجھے ایسے کسی واقعہ کا علم نہیں” ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔