- مہندر سنگھ دھونی نے فینز کے لیے کیا بڑا اعلان کیا؟
- مقبوضہ کشمیر؛ ٹریفک حادثوں میں 14 افراد ہلاک اور 20 زخمی
- 9 مئی کے واقعات پر خیبر پختونخوا میں 2528 افراد گرفتار ہوئے، رپورٹ
- سعودی بریگیڈیئر جنرل جوان بیٹے کو بچاتے بچاتے سمندر میں ڈوب گئے
- کراچی میں شادی کی تقریب کے دوران فائرنگ، مدرسے کا طالبعلم جاں بحق
- ایک اور بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے اپنی جان لے لی
- ریاستی علامات پر حملہ کرنے والے مذاکرات کے حقدار نہیں، وزیراعظم
- جسٹس (ر) ثاقب نثار کے بیٹے نے مبینہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیٹی کا قیام چیلنج کردیا
- میڈیکل رپورٹ پر پریس کانفرنس؛ عمران خان کا وزیر صحت کو10 ارب ہرجانے کا نوٹس
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی؛ اسد عمر کی دہشتگردی کے مقدمے میں مستقل ضمانت منظور
- ممنوعہ فنڈنگ کیس؛ الیکشن کمیشن نے دلائل دینے کیلیے پی ٹی آئی وکیل کو آخری موقع دیدیا
- سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی بازیابی کیلیے جے آئی ٹیز بنانے کا حکم
- مبینہ روسی ’جاسوس وھیل‘ سویڈن جا پہنچی
- کراچی؛ بیوی کو سر پر اینٹ مار کر قتل کرنے والا شوہر گرفتار
- قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مافیا کیخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن شروع
- پاکستان سے گائے کے گوشت کی برآمدات 24.8 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں
- فلائنگ کلبز اور چارٹر کمپنیوں کے جہازوں کو فیول کی فراہمی بند
- وزیراعظم کا آئی ایم ایف سربراہ سے رابطہ، بیل آؤٹ پیکیج کیلیے ڈیڈلاک ختم کرنے کا مطالبہ
- نواز شریف پارٹی عہدے پر بحالی کی درخواست ناقابل سماعت قرار
- ترک قوم اپنے فیصلے خود کرتی ہے مغرب نہیں، صدر طیب اردوان
گوادر پورٹ کو 450,000 میٹرک ٹن گندم کی درآمد کو ہینڈل، پروسیس کرنے کا باضابطہ اختیار دیدیا گیا

گندم کی پہلی کھیپ 25 دسمبر 2022 سے گوادر پورٹ پر آنے کا قوی امکان ہے—فائل فوٹو
گوادر: گوادر پورٹ کو 450,000 میٹرک ٹن گندم کی درآمد کو ہینڈل اور پروسیس کرنے کا باضابطہ اختیار دیا گیا۔
ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان (TCP) اور گوادر انٹرنیشنل ٹرمینل لمیٹڈ (GITL) کے درمیان ایک باضابطہ معاہدہ پر دستخط کے طور پر گوادر پورٹ کو 450,000 میٹرک ٹن گندم کی درآمد کو ہینڈل اور پروسیس کرنے کا باضابطہ اختیار دیا گیا ہے۔
ہائی آکٹین لاجسٹک سرگرمیوں کا ایک نیا باب کھول رہا ہے۔ گندم کی پہلی کھیپ 25 دسمبر 2022 سے گوادر پورٹ پر آنے کا قوی امکان ہے۔
معاہدہ خطے میں ایک لاجسٹک حب کے طور پر گوادر بندرگاہ کی فطری صلاحیت کو بہتر بنانے کی طرف ایک چھلانگ ہے جو بالآخر پاکستان کی معیشت میں جی ڈی پی میں 10 بلین امریکی ڈالر کا حصہ ڈالے گا۔
ای سی سی نے پہلے ہی گوادر بندرگاہ کے ذریعے 45000 میٹرک ٹن گندم کی درآمد کے لیے روسی کمپنی کی کم ترین بولی کی منظوری دے دی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔