آمنہ خودسوزی کیس؛ چیف جسٹس کا لڑکی کے والدین کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم

ویب ڈیسک  بدھ 2 اپريل 2014
عدالت نے تحقیقات مکمل کرنے کے لئے مزید 2 ہفتوں کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی کردی۔    فوٹو: ایکسپریس نیوز/فائل

عدالت نے تحقیقات مکمل کرنے کے لئے مزید 2 ہفتوں کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی کردی۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز/فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پولیس کو مظفر گڑھ میں خودسوزی کرنے والی لڑکی آمنہ کے والدین کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

آمنہ خودسوزی کیس کی سماعت چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے بینچ نے کی، سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے واقعے کی عبوری رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت سے حتمی رپورٹ کے لئے مزید 2 ہفتوں کی مہلت مانگ لی۔ دوران سماعت خود سوزی کرنے والی لڑکی آمنہ کی والدہ نظام مائی نے کہا کہ ملزمان کا گھر قریب ہونے کی وجہ سے وہ عدم تحفظ کا شکار ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ بےفکر ہوجائیں، آپ کی طرف کوئی میلی آنکھ سے دیکھ بھی نہیں سکتا۔

عدالت نے ملزمان کو تحفظ فراہم کرنے والے پولیس افسران کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے تحقیقات مکمل کرنے کے لئے مزید 2 ہفتوں کی مہلت ددے دی، کیس کی مزید سماعت 21 اپریل کو ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔