پرویز مشرف خفیہ ڈپلومیسی کے تحت عدالت میں پیش ہوئے، وکیل رانا اعجاز کا انکشاف

 بدھ 2 اپريل 2014
سنگین غداری کے مقدمے میں عدالت کی طرف سے ایک دن میں لمبا چوڑا فیصلہ آنا سوالیہ نشان ہے۔، وکیل پرویز مشرف۔ فوٹو:فائل

سنگین غداری کے مقدمے میں عدالت کی طرف سے ایک دن میں لمبا چوڑا فیصلہ آنا سوالیہ نشان ہے۔، وکیل پرویز مشرف۔ فوٹو:فائل

حکومت کی جانب سے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالے جانے کے فیصلے کے بعد پرویز مشرف کے وکیل رانا اعجاز نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے ہمیں دھوکا دیا اور سابق صدر خفیہ ڈپلومیسی کے تحت ہی عدالت میں پیش ہوئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پرویز مشرف کے وکیل رانا اعجاز نے انکشاف کیا کہ سابق صدر خفیہ ڈپلومیسی کے ذریعے ہی سنگین غداری کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے سامنے پیش ہوئے لیکن حکومت نے ان کا نام ای سی ایل سے نہ نکال کر دھوکا دیا۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کے لئے خفیہ سفارتکاری جاری تھی جبکہ سنگین غداری کے مقدمے میں عدالت کی طرف سے ایک دن میں لمبا چوڑا فیصلہ آنا سوالیہ نشان ہے۔

دوسری جانب پرویز مشرف کے ترجمان راشد قریشی نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور سابق صدر کے درمیان خفیہ سفارتکاری سے متعلق بیان رانا اعجاز کا ذاتی موقف ہے، حکومت کی جانب سے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالے جانے سے متعلق ہماری قانونی ٹیم کو ابھی کوئی خط نہیں ملا جبکہ سابق صدر کی  ٹیم شریف الدین پیر زادہ ، انور منصور خان ، بیرسٹر فروغ نسیم اور خالد رانجھا پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے معاملے پر حکومت اورعدالت کی ملی بھگت دکھائی دیتی ہے، ہمیں خدشہ ضرور تھا کہ انہیں بیرون ملک نہ دیئے جانے کے لئے فیصلے کو طول دیا جائے گا جس میں حکومت اورعدلیہ دونوں اپنا پان کھیل کھیل رہی ہیں جبکہ آئندہ کا لائحہ عمل قانونی ٹیم کی مشاورت کے بعد ہی تیار کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔