- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
افغانستان کے ٹنل میں آئل ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا؛ 19 جاں بحق اور 32 زخمی
کابل: عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کی 129 کلومیٹر طویل سلنگ ٹنل میں سے گزرنے والے آئل ٹینکر میں دھماکا ہوگیا اور خوفناک آگ بھڑک اُٹھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ آس پاس سے گزرنے والی گاڑیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ دھماکے اور آتشزدگی میں 19 افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہوگئے جب کہ درجنوں گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ٹنل کے طویل ہونے اور امدادی ٹیم کے تاخیر سے پہنچنے کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
پروان کی وزارت صحت نے 19 جانوں کے نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔
ٹنل میں ٹریفک کی آمد رفت کو معطل کردیا گیا ہے۔ امدادی کاموں میں 6 ایمبولینسوں اور 50 کے قریب رضاکاروں نے حصہ لیا۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
افغانستان میں گزشتہ برس اگست میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے اور امریکی فوج کے انخلا کے بعد سے ملک کے فنڈز تاحال منجمد اور ریسکیو ادارے غیرفعال ہونے سے ہنگامی حالت میں قیمتی جانوں کی ہلاکت میں اضافے کی وجہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔