- سمندری طوفان کے پیش نظر کراچی میں ساحلوں پر دفعہ 144 نافذ، نہانے پر پابندی
- سمندر پار پاکستانیوں کیلیے ڈائمنڈ کارڈ کا اجرا، اس کے فوائد کیا ہیں؟
- اللہ تعالیٰ خیر فرمائے، نواز شریف کا بجٹ پر ردعمل
- اسحاق ڈارنے سات بار بجٹ پیش کرکے منفرد ریکارڈ قائم کردیا
- پاکستانی اداکار احسن خان کے گھر بچی کی پیدائش
- آئندہ مالی سال کا بجٹ سینیٹ میں پیش، اپوزیشن کی شدید نعرے بازی
- بجٹ میں 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز عائد کیے گئے ہیں، چیئرمین ایف بی آر
- بجٹ میں سپریم کورٹ کے لیے 3 ارب 55 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص
- 1300 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر ٹیکس اور ڈیوٹی کی حد ختم
- بینک سے 50 ہزار روپے نکلوانے والوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ
- ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ؛ امریکا کا بڑا بیان سامنے آگیا
- سی ایس ایس کے امتحانی نتائج کا اعلان، کامیابی کا تناسب صرف 1.85 فیصد رہا
- فوج اور عوام میں دراڑ ڈالنے والے بیانیے کو مسترد کرتے ہیں، پی ٹی آئی سینیٹرز
- میٹا نے واٹس ایپ چینلز فیچر متعارف کرا دیا
- امریکا کی سعودی عرب کو توانائی کے جوہری منصوبے کیلیے مدد کی پیشکش
- الیکشن لڑنے کا کوئی ارادہ نہیں، وہاب ریاض
- بجٹ میں حکومت کا نئے اسٹارٹ اپس کیلیے نوجوانوں کو قرض دینے کا فیصلہ
- ترک صدر نے پہلی بار ایک خاتون کو مرکزی بینک کا گورنر مقرر کردیا
- کراچی، ڈیری فارمرز کا دودھ کی قیمت میں 10روپے کا اضافہ واپس لینے کا فیصلہ
- سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
سویڈن؛چڑیا گھر سے فرار پر 4 چمپینزیز کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا

3 چمپنزیز کو دوبارہ پکڑ لیا گیا جن میں سے ایک زخمی ہے، فوٹو: فائل
اسٹاک ہوم: سویڈن کے ایک چڑیا گھر میں 7 بندر پنجرے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے جن میں سے 3 کو دوبارہ پکڑ لیا گیا اور 4 کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سویڈن میں فرووک چڑیا گھر کے پنجرے سے 7 بندر نکلنے میں کامیاب ہوگئے اور عوام پر حملے کرنے لگے جس پر عملے نے چیمپینزیز پر فائرنگ کردی۔
فائرنگ کے نتیجے میں 4 چمپینزیز ہلاک ہوگئے جن کے نام لنڈا، ٹورسٹن، سینٹینو اور مانڈا تھے جب کہ سیلما، ماریا-مگدالینا اور ٹجوبی کو پکڑ لیا گیا۔ ایک شدید زخمی ہے جسے طبی امداد دے رہی ہے۔
عملے کے مطابق چمپنزیز غصے میں تھے اگر انہیں مارا نہیں جاتا تو وہ شہریوں کو نقصان پہنچاتے۔ دو چمپنزیز کو چڑیا گھر کے میدان میں ہی گولی ماری گئی، ایک پنجرے میں مردہ پایا گیا۔
جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اس عمل کو سفاکی قرار دیتے ہوئے شفاف تحقیقات اور ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
چڑیا گھر کی انتظامیہ نے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ یہ سب ناقابل یقین ہے، ہم اس بات کی تہہ تک پہنچنے کے لیے بے چین ہیں کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ ظاہر ہوتا ہے کہ ہم ناکام ہوئے یا ہمیں مختلف طریقے سے کام کرنا چاہیے تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔