- بڑے شہروں میں قربانی کے جانوروں کی قیمت میں 40 فیصد تک اضافے کا امکان
- جنوبی وزیرستان دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں فوجی جوان شہید
- میاں چنوں، ڈاکوؤں نے سوئمنگ پول پر درجنوں شہریوں کو لوٹ لیا
- شہریار آفریدی اور اہلیہ کی گرفتاری غیرقانونی قرار، رہائی کا حکم
- وزیراعظم کی بجٹ میں غریب اور متوسط طبقے کیلئے خصوصی اقدامات کی ہدایت
- سفید چاول اتنے بھی نقصان دہ نہیں، 8 صحت بخش فوائد
- صاحب اختیارات وسیع پیمانے پر بدعنوانیاں کررہے ہیں، سراج الحق
- دیامیر پانی و بجلی کے شعبہ ایمرجنسی ورکس میں بڑی بے ضابطگیوں کا انکشاف
- کم سن بھائیوں کی ہلاکت کی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ظاہر نہ ہوسکیں، پولیس
- کراچی سے سعودی عرب آئس اسمگل کرنے کی کوشش ناکام، مسافر گرفتار
- لاہور، دبئی جانے والے مسافر سے 3 جعلی غیرملکی پاسپورٹ برآمد
- کراچی میں عالمی طرز کی فش مارکیٹ تعمیر کرنے کا فیصلہ
- بلوچستان میں فائرنگ کے واقعات میں دو افراد جاں بحق، تین زخمی
- پشاور میں 8 سالہ بچی کو بے دردری سے قتل کرنے والے بہن بھائی سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پنجاب اسمبلی میں ’جعلی بھرتیاں‘؛ پرویز الہی نے درخواست ضمانت دائر کردی
- ملکی معاشی سلامتی کیلیے حکومتی جماعتوں کی کاوشوں کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی، وزیراعظم
- کراچی؛ بلدیاتی الیکشن میں حصہ نہ لینے والا امیدوار میئر کیسے بنے گا
- 9 مئی کے واقعات کی روک تھام کیلیے بین الاقوامی طرز کا پولیس یونٹ بنانے کا فیصلہ
- سندھ میں پولی تھین بیگ کو ری سائیکل کرکے ڈسٹ بن بنانے کا تجربہ کامیاب
- افغانستان کے اسکول میں طالبات کو زہر دیدیا گیا؛60 کی حالت غیر
جلد کے ذریعے خون میں ہیموگلوبن ناپنے والی برقی پٹی

فوٹواکاسٹک سینسر جلد کی گہرائی میں جاکر ہیموگلوبن کی پیمائش کرسکتا ہے۔ فوٹو: جامعہ کیلیفورنیا سان ڈیاگو
سان ڈیاگو: امریکی طبی انجینئرز کی ایک ٹیم نے ایک برقی پٹی بنائی ہے جو جلد کی کئی تہوں سے گزر کر اندر خون میں ہیموگلوبن کی پیمائش کے ساتھ ساتھ رسولیوں، اعضا کی کارکردگی اور اندرونی خون کے رساؤ سے بھی آگاہ کرسکتی ہے۔
اس میں سب سے اہم شے فوٹواکاسٹک سینسر ہے جو ڈاکٹروں کو جان لیوا کیفیات سے بھی آگاہ کرسکتا ہے تاہم ہیموگلوبن کی پیمائش بھی اپنی جگہ اہمیت رکھتی ہے۔
جامعہ کیلفیورنیا سان ڈیاگو کے ماہرین نے اسے بنایا ہے اور ان کے مطابق بدن میں ہیموگلوبن کی پیمائش کئی بیماریوں میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔ اس طرح ڈاکٹر بروقت آگاہ ہوکر اہم طبی فیصلے کرسکیں گے۔ پروفیسر شینگ زو اور ان کے ساتھیوں نے اسے ڈیزائن کیا ہے۔
کینسر ہو یا امراضِ قلب، ان سب میں خون کا عمل دخل ہوتا ہے۔ بسااوقات خون جمع ہوکر لوتھڑے بنانے لگتا ہے، دماغ میں خون جمع ہونے سے جان بھی جاسکتی ہے۔ اسی لیے کسی مسلسل نظام کی وجہ سے مریضوں اور خطرے میں گھرے افراد کی بروقت نگرانی بھی کی جاسکتی ہے۔
چیف ڈیزائنر شیان جنگ چین کہتے ہیں کہ ان کا تیارکردہ پیوند جلد سے چپک جاتا ہے اور طویل عرصے تک خون پر نظر رکھتا ہے۔ یہ ملی میٹرسے بھی کم سطح پر بافتوں کی گہرائی کا تھری ڈی نقشہ بناتا ہے۔ آپٹیکل کا بصری فیچرز کی بنا پر ہم واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں ہیموگلوبن کی کمی کس درجے کی ہے۔
ایک نرم سلیکن پالیمر پر لیزر ایل ای ڈی اور پیزوالیکٹرک (داب برق) ٹرانسڈیوسر لگائے گئے ہیں۔ لیزر روشنی جلد کی گہرائی تک جاتی ہے اور پھر حیاتی مالیکیول (سالمات) روشنی کی توانائی جذب کرتے ہیں جس کے ردِ عمل میں آواز کی ہلکی امواج خارج کرتے ہیں۔
اس طرح لہریں خارج ہونے والی حیاتی سالمات کا ایک پورا نقشہ بنتا ہے اور معلوم ہوجاتا ہے کہ ہیموگلوبِن یا خون کے لوتھڑوں کی کیا صورتحال ہے۔ ماہرین کا اصرار ہے کہ اسے طبی آلے کے طورپراستعمال کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔