- پارکنگ مافیا کے کارندوں کا صدر موبائل مارکیٹ کے دکانداروں پر تشدد
- بحیرہ عرب میں ہوا کا کم دباؤ کل شام تک ڈپریشن میں تبدیل ہونے کا امکان
- بچوں سے جبری مشقت لینے پر پابندی عائد، عدالت کا مقدمات درج کرنے کا حکم
- روس کے ریڈیو اسٹیشنز ہیک، صدر پوٹن کا جعلی پیغام نشر ہوگیا
- حیدرآباد،سکھر موٹروے منصوبہ کیلئے ساڑھے 9 ارب روپے کی منظوری
- یہ زہریلی ترین مکڑی اپنے موڈ کے حساب سے زہر کی شدت تبدیل کرسکتی ہے
- بڑے شہروں میں قربانی کے جانوروں کی قیمت میں 40 فیصد تک اضافے کا امکان
- جنوبی وزیرستان دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں فوجی جوان شہید
- میاں چنوں، ڈاکوؤں نے سوئمنگ پول پر درجنوں شہریوں کو لوٹ لیا
- شہریار آفریدی اور اہلیہ کی گرفتاری غیرقانونی قرار، رہائی کا حکم
- وزیراعظم کی بجٹ میں غریب اور متوسط طبقے کیلئے خصوصی اقدامات کی ہدایت
- سفید چاول اتنے بھی نقصان دہ نہیں، 8 صحت بخش فوائد
- صاحب اختیارات وسیع پیمانے پر بدعنوانیاں کررہے ہیں، سراج الحق
- دیامیر پانی و بجلی کے شعبہ ایمرجنسی ورکس میں بڑی بے ضابطگیوں کا انکشاف
- کم سن بھائیوں کی ہلاکت کی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ظاہر نہ ہوسکیں، پولیس
- کراچی سے سعودی عرب آئس اسمگل کرنے کی کوشش ناکام، مسافر گرفتار
- لاہور، دبئی جانے والے مسافر سے 3 جعلی غیرملکی پاسپورٹ برآمد
- کراچی میں عالمی طرز کی فش مارکیٹ تعمیر کرنے کا فیصلہ
- بلوچستان میں فائرنگ کے واقعات میں دو افراد جاں بحق، تین زخمی
- پشاور میں 8 سالہ بچی کو بے دردری سے قتل کرنے والے بہن بھائی سمیت 4 ملزمان گرفتار
بنوں میں سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز پر زیرحراست دہشتگردوں کا قبضہ برقرار

مقابلے میں 2 پولیس افسر شہید، ایک اہلکار یرغمال
بنوں کینٹ میں موجود سی ٹی ڈی کے مرکزی تھانے پر زیر حراست دہشت گردوں نے تفتیش کے دوران سیکیورٹی اہلکار سے رائفل چھین لی جس پر وہاں موجود تقریبا 20 دہشت گردوں نے عملے کو یرغمال بنالیا۔
ڈی پی او بنوں ڈاکٹر اقبال کے مطابق فائرنگ اور مقابلے کے دوران 2 پولیس اہلکار شہید ہوگئے جبکہ 2 پولیس اہلکار زخمی حالت میں جان بچانے میں کامیاب ہوگئے۔
ڈی پی او کے مطابق 20 کے قریب زیر حراست ملزمان سی ٹی ڈی سیل میں موجود تھے جن سے تفتیش کی جارہی تھی۔ اس دوران یہ واقعہ پیش آیا تاہم کسی بھی دہشت گرد کو وہاں سے فرار ہونے نہیں دیا گیا۔
علاقے کو مکمل سیل کرکے سیکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے لیا ہے۔ ہیلی کاپٹر اور اسپیشل کمانڈوز بھی آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
ترجمان صوبائی حکومت بیرسٹر سیف کے مطابق سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن بنوں پر کسی نے حملہ نہیں کیا بلکہ وہاں زیر حراست دہشت گردی کے ملزمان نے سیکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ چھین لیا ہے۔
کچھ اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دہشت گرد افغانستان میں محفوظ راستے کےلیے بات چیت کے خواہاں ہیں۔
دوسری جانب ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر محمد علی سیف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات میں ثالثی کا کردار ادا کررہے ہیں لیکن فی الحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، ایک فریق دوسرے فریق کو محفوظ راستہ دینے کے لیے تیار نہیں۔
اس واقعے کی سوشل میڈیا پر بھی متعدد ویڈیوز وائرل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔