- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی میں روٹی کی قیمت کے مسئلے پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی شکست
پاکستان بھر میں منگل کو کرکٹ کے متوالوں کو شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب پاکستانی ٹیم ورلڈ ٹی 20 کے اہم ترین میچ میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہوکر ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئی۔ میچ کے کئی پہلو ایسے تھے جنھیں ہدف تنقید بنایا جاسکتا ہے لیکن لب لباب یہی ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں نے انتہائی غیر ذمے دارانہ میچ کھیلا اور 20 انٹرنیشنل میں اپنا دوسرا کم ترین اسکور 82 رنز بنا کر آل آئوٹ ہوگئے۔ ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 166 رنز بنائے تھے جسے حاصل کرنا بظاہر اتنا مشکل نظر نہ آتا تھا لیکن اوپنر احمد شہزاد کے پہلی ہی گیند پر ایل بی ڈبلیو، کامران اکمل صفر، عمر اکمل ایک اور شعیب ملک کے 2 رنز بنا کر آئوٹ ہونے پر شکست ابتدا ہی میں واضح ہوگئی تھی لیکن شائقین کرکٹ پھر بھی آخری گیند تک کسی معجزے کے انتظار میں کرکٹ دیکھتے رہے، قوم کی امیدوں کا مرکز شاہد آفریدی بھی جب 18 رنز بنا کر چلتے بنے تو ناظرین نے اپنے ٹی وی سیٹ آف کردیے۔
گرین شرٹس کی شکست پر ملکی شائقین کرکٹ افسردہ ہوگئے، بنگلہ دیش کو شکست دینے کے بعد پاکستانیوں کا جوش وخروش عروج پر تھا لیکن ٹیم کی مایوس کن پرفارمنس سے انھیں سخت کوفت ہوئی۔ خامیاں کیا ہیں اور کہاں ہیں؟ ان کا سدباب کیا جانا ازحد ضروری ہے۔ ایشیا کپ کے بعد ورلڈ ٹی 20 میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی خراب کارکردگی نے کئی سوالیہ نشان کھڑے کردیے ہیں۔ کرکٹ وہ پلیٹ فارم ہے جو بدامنی کی شکار پاکستانی قوم کو متحد کرکے اپنے حصار میں لے لیتا ہے جہاں پوری قوم کلفت و یاسیت کے سیل مسلسل سے چند لمحوں کے لیے فرار حاصل کرپاتی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ، ٹیم سلیکٹرز اور کپتان کو بھی اپنی خامیوں پر قابو پا کر نئے اہداف کا تعین کرنا چاہیے تاکہ جلد ہی قوم کسی بڑے کپ کے حصول کے لیے پرامید ہوسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔