طالبان کے ڈپٹی گورنر نے والد کے قاتل کو معاف کرکے پھانسی سے بچالیا

ویب ڈیسک  پير 19 دسمبر 2022
طالبان رہنما نے اپنے والد کے قاتل کو چادر بھی پہنائی، فوٹو: افغان میڈیا

طالبان رہنما نے اپنے والد کے قاتل کو چادر بھی پہنائی، فوٹو: افغان میڈیا

کابل: افغانستان میں طالبان کے ایک سینئر رہنما گل محمد نے والد کے قاتل کو معاف کردیا جسے سپریم کورٹ کے حکم پر عنقریب سرعام پھانسی دی جانی تھی۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں امیرِ طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ کے حکم پر قتل سمیت سنگین جرائم کے مرتکب ملزمان کو جرم ثابت ہونے کے بعد شرعی سزائیں دی جا رہی ہیں۔

رواں ماہ دو افراد کو سرعام سزائے موت دی جا چکی ہیں۔ جن میں سے ایک سزا میں مقتول بیٹے کے والد نے قاتل کو سرعام گولی مالی مار کر ہلاک کیا۔ سزا پر عمل درآمد کے وقت طالبان کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔

تاہم آج صوبے جوزجان میں طالبان کے ڈپٹی گورنر گل محمد نے اپنے والد مفتی عبد الوہاب زاہد کے قاتل عبدالغفور کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دو قبیلوں کے درمیان 30 سال سے جاری تنازع ختم ہوجائے گا۔ معاف کردینا بڑی نیکی ہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر قاتل کوعنقریب پھانسی دی جانی تھی تاہم لواحقین کی جانب سے معافی ملنے پر قاتل کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔

طالبان رہنما کے والد مفتی عبدالوہاب کو 1991 میں مویشیوں کی خرید و فروخت کے معاملے میں تنازع پیدا ہونے پر قتل کیا گیا تھا۔ قتل کے فوری بعد قاتل عبد الغفور کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

تاہم کچھ عرصے بعد رہائی مل گئی تھی لیکن اس پر مقتول کے قبیلے نے شدید احتجاج کیا اور یوں یہ معاملہ دو قبیلوں کے درمیان جھگڑے کا سبب بن گیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔