- شہریار آفریدی اور اہلیہ کی گرفتاری غیرقانونی قرار، رہائی کا حکم
- وزیراعظم کی بجٹ میں غریب اور متوسط طبقے کیلئے خصوصی اقدامات کی ہدایت
- سفید چاول اتنے بھی نقصان دہ نہیں، 8 صحت بخش فوائد
- صاحب اختیارات وسیع پیمانے پر بدعنوانیاں کررہے ہیں، سراج الحق
- دیامیر پانی و بجلی کے شعبہ ایمرجنسی ورکس میں بڑی بے ضابطگیوں کا انکشاف
- کم سن بھائیوں کی ہلاکت کی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ظاہر نہ ہوسکیں، پولیس
- کراچی سے سعودی عرب آئس اسمگل کرنے کی کوشش ناکام، مسافر گرفتار
- لاہور، دبئی جانے والے مسافر سے 3 جعلی غیرملکی پاسپورٹ برآمد
- کراچی میں عالمی طرز کی فش مارکیٹ تعمیر کرنے کا فیصلہ
- بلوچستان میں فائرنگ کے واقعات میں دو افراد جاں بحق، تین زخمی
- پشاور میں 8 سالہ بچی کو بے دردری سے قتل کرنے والے بہن بھائی سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پنجاب اسمبلی میں ’جعلی بھرتیاں‘؛ پرویز الہی نے درخواست ضمانت دائر کردی
- ملکی معاشی سلامتی کیلیے حکومتی جماعتوں کی کاوشوں کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی، وزیراعظم
- کراچی؛ بلدیاتی الیکشن میں حصہ نہ لینے والا امیدوار میئر کیسے بنے گا
- 9 مئی کے واقعات کی روک تھام کیلیے بین الاقوامی طرز کا پولیس یونٹ بنانے کا فیصلہ
- سندھ میں پولی تھین بیگ کو ری سائیکل کرکے ڈسٹ بن بنانے کا تجربہ کامیاب
- افغانستان کے اسکول میں طالبات کو زہر دیدیا گیا؛60 کی حالت غیر
- ’ٹرسٹ اینڈ سیفٹی‘ شعبے سے وابستہ دو اعلیٰ عہدیداروں نے ٹویٹر کو خیرباد کہہ دیا
- زخموں پر شفابخش روشنائی پھیرنے والا خودکارپین ایجاد
- ہرقسم کے درد،خوف اور پریشانی سے آزاد اسکاٹش خاتون
ملائیشیا؛ نومنتخب وزیراعظم انورابراہیم نے عہدے کا حلف اُٹھالیا

انور ابراہیم نے اتحادی جماعتوں پر مشتمل حکومت تشکیل دیدی، فوٹو: فائل
کوالالمپور: ملائیشیا کے نومنتخب وزیراعظم انور ابراہیم نے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا اور اتحادی جماعتوں کی مدد سے نئی حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے نومنتخب وزیراعظم انور ابراہیم نے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اپنے عہدے کا حلف اُٹھالیا اور اتحادی جماعتوں پر مشتمل نئی حکومت بھی تشکیل دیدی۔
ملائیشیا کے نومنتخب وزیراعظم انور ابراہیمم کی جماعت نے عام انتخابات 82 سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کی تھی تاہم ان کے پاس حکومت بنانے کے لیے درکار نشستیں نہیں تھیں اور اس کمی کو انھوں نے اتحادی جماعتوں سے پورا کیا۔
دوسری جانب سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین کے اپوزیشن اتحاد کے پاس 74 پارلیمانی نشستیں تھیں۔ اس قانونی سقم کو دور کرنے کے لیے انور ابراہیم کو حکومت بنانے سے قبل اعتماد کا ووٹ لینا لازمی تھا۔
انور ابراہیم کی اتحادی حکومت میں شامل ہونے والی چھوٹی جماعتوں نے پانچ سالہ مدت کے تعاون کے معاہدے پر اتفاق کیا۔ اس طرح حکومت کو 148 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی جو دو تہائی اکثریت ہے۔
سیاسی بحران اور حکومتی عدم استحکام کے شکار ملائیشیا میں 2008 کے بعد پہلی بار کسی اتحادی حکومت کو دو تہائی اکثریت حاصل ہوئی ہے۔ چار سال میں 3 وزرائے اعظم اتنی اکثریت نہ ہونے کے باعث گھر جا چکے ہیں۔
تاہم مضبوط اپوزیشن نے اتحادی حکومت کے تعاون کے معاہدے کی ایک شق پر تنقید کی ہے جس کے تحت قانون سازوں کو اپنی نشستوں سے محروم ہونے کا خطرہ لاحق ہو جاتا ہے اگر وہ معاہدے سے روح گردانی کرتے ہیں۔
اپوزیشن نے معاہدے کی اس شق کو غیر آئینی اور جابرانہ قرار دیا تاہم اتحادی حکومت کے ارکان کا مؤقف ہے کہ ایسا یہ یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے کہ کوئی رکن اسمبلی انفرادی طور پر حکومت کو کمزور کرکے بلیک میل نہ کر سکے۔
واضح رہے کہ 2018 سے جاری سیاسی کشمکش میں ملائیشیا کے طویل عرصے تک وزیراعظم رہنے والے مہاتیر محمد کی سیاسی اننگ کا خاتمہ ہوگیا وہ اس الیکشن میں اپنے حلقے سے دہائیوں بعد پہلی بار ہار گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔