- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- رضوان اور عرفان خان کو کیویز کیخلاف آخری 2 میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
ملائیشیا؛ نومنتخب وزیراعظم انورابراہیم نے عہدے کا حلف اُٹھالیا
کوالالمپور: ملائیشیا کے نومنتخب وزیراعظم انور ابراہیم نے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا اور اتحادی جماعتوں کی مدد سے نئی حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے نومنتخب وزیراعظم انور ابراہیم نے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اپنے عہدے کا حلف اُٹھالیا اور اتحادی جماعتوں پر مشتمل نئی حکومت بھی تشکیل دیدی۔
ملائیشیا کے نومنتخب وزیراعظم انور ابراہیمم کی جماعت نے عام انتخابات 82 سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کی تھی تاہم ان کے پاس حکومت بنانے کے لیے درکار نشستیں نہیں تھیں اور اس کمی کو انھوں نے اتحادی جماعتوں سے پورا کیا۔
دوسری جانب سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین کے اپوزیشن اتحاد کے پاس 74 پارلیمانی نشستیں تھیں۔ اس قانونی سقم کو دور کرنے کے لیے انور ابراہیم کو حکومت بنانے سے قبل اعتماد کا ووٹ لینا لازمی تھا۔
انور ابراہیم کی اتحادی حکومت میں شامل ہونے والی چھوٹی جماعتوں نے پانچ سالہ مدت کے تعاون کے معاہدے پر اتفاق کیا۔ اس طرح حکومت کو 148 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی جو دو تہائی اکثریت ہے۔
سیاسی بحران اور حکومتی عدم استحکام کے شکار ملائیشیا میں 2008 کے بعد پہلی بار کسی اتحادی حکومت کو دو تہائی اکثریت حاصل ہوئی ہے۔ چار سال میں 3 وزرائے اعظم اتنی اکثریت نہ ہونے کے باعث گھر جا چکے ہیں۔
تاہم مضبوط اپوزیشن نے اتحادی حکومت کے تعاون کے معاہدے کی ایک شق پر تنقید کی ہے جس کے تحت قانون سازوں کو اپنی نشستوں سے محروم ہونے کا خطرہ لاحق ہو جاتا ہے اگر وہ معاہدے سے روح گردانی کرتے ہیں۔
اپوزیشن نے معاہدے کی اس شق کو غیر آئینی اور جابرانہ قرار دیا تاہم اتحادی حکومت کے ارکان کا مؤقف ہے کہ ایسا یہ یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے کہ کوئی رکن اسمبلی انفرادی طور پر حکومت کو کمزور کرکے بلیک میل نہ کر سکے۔
واضح رہے کہ 2018 سے جاری سیاسی کشمکش میں ملائیشیا کے طویل عرصے تک وزیراعظم رہنے والے مہاتیر محمد کی سیاسی اننگ کا خاتمہ ہوگیا وہ اس الیکشن میں اپنے حلقے سے دہائیوں بعد پہلی بار ہار گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔