- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات، 75 افراد ہلاک
- 9مئی واقعات؛ پی ٹی آئی کے 40 کارکنوں پر مقدمات سے دہشتگردی کی دفعات ختم
- لاپتا شہریوں کو بازیاب کرانا ریاست کی ذمہ داری ہے، سندھ ہائیکورٹ
- معاشی بحالی کیلیے طویل المدتی پالیسی بنانا ناگزیر
- 2027 تک ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
- شہریار آفریدی کو جیل میں ڈیتھ سیل سے اے کلاس فراہم کرنے کی درخواست
- نئے انگلش کرکٹرز بھی امریکی لیگ کے نشانے پر آگئے
- شاہینز زمبابوے میں ون ڈے سیریز ہارنے پر مایوس، مستقبل کیلیے پرعزم
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نے پی ٹی آئی خواتین سے جیلوں میں بدسلوکی کا الزام مسترد کردیا
- نیشنل گیمز؛ بسمہٰ خان کا سوئمنگ پول پر راج، 8 گولڈ میڈلز جیت لیے
- بھارتی فوج تمغوں کے لالچ میں جعلی مقابلوں کی اسپیشلسٹ بن گئی
- انتخابات نظرثانی کیس: چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سماعت آج ہوگی
- طلبا میں متعدد ذہانتوں کی نگہداشت
- معذور طالبہ کے مددگار کتے کو بھی ڈپلوما ڈگری دیدی گئی
- پاکستان سمیت کئی ممالک میں تحقیق سے برین ہیمریج کا مؤثرعلاج ممکن
- سونے سے قبل فیس بک پر پوسٹ کرنے سے گریز کریں
- امریکا میں موٹرسائیکل ریلی کے دوران فائرنگ، 3افراد ہلاک
- 119 اُڑن طشتریاں امریکا میں گرنے کا انکشاف
- عوام کو گمراہ کرنے اور ملک کو کئی سال پیچھے دھکیلنے والے بے نقاب ہوگئے، نواز شریف
- گیدڑ کو دیکھو خود پرمشکل وقت آیا تو امریکا کے پاؤں پکڑ لیے، مریم نواز
گوگل، ایپل اور موزیلا نے مشترکہ طور پر بہتر براؤزر پر کام شروع کر دیا

ایپل، گوگل اور موزیلا نے مشترکہ طور پر ویب براؤز بینچ مارک پر کام شروع کردیا ہے جسے اسپیڈومیٹر تھری کا نام دیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل
کیلفورنیا: گوگل، ایپل اور فائرفاکس براؤزر بنانے والی کمپنی موزیلا نے مشترکہ طور پر ایک براؤزر پر کام شروع کر دیا ہے جس سے دنیا کے کئی افراد استفادہ کرسکتے ہیں۔
اگرچہ اسپیڈومیٹر ایک ایپ ہے اور جی پی ایس کے تحت ڈجیٹل اسپیڈومیٹر کی طرح کام کرتی ہے لیکن اسی نام سے براؤزر کے لیے ایک بینچ مارک پیمانہ بھی بنایا گیا ہے جس کے تیسرے ورژن پر کام جاری ہے۔ اس کا خاص مقصد ویب سروسز اور استعمال کرنے والے کے درمیان تیز رفتار اور مؤثر رابطے کو فروغ دینا اور معیار بندی ہے۔ اگرچہ اس کے ورژن تھری پر تینوں کمپنیاں کام کر رہی ہیں لیکن گٹ ہب کے مطابق اس کا ورژن 2.1 فی الحال جدید ترین ہے۔
گوگل کروم کے اس وقت دو تہائی 66 فیصد انٹرنیٹ صارفین استعمال کر رہے ہیں تاہم اسپیڈومیٹر کے جدید ورژن میں فریم ورکس بہتر بنانے اور جاوا اسکرپٹ جیسی سہولیات کو بہتر بنانا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ جدید سائبراسپیس کے تحت تقاضے بھی مختلف اور جدید ہوچکے ہیں۔
موزیلا نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ کوئی بھی ویب سائٹ اس لیے نہیں بناتا کہ وہ رک رک کر چلے لیکن جب ویب پر کوئی خلل ہو تو لامحالہ یوزر ہی مشکل میں گرفتار ہوتا ہے۔
دوسری جانب ایپل نے اوپن سورس پروجیکٹ ’ویب کِٹ‘ کے نام سے بنایا ہے جو سفاری کے لیے کام کرتا ہے۔ اگرچہ ویب کٹ کی تفصیلات کم ہیں لیکن ایپل نے کئی بار کہا ہے کہ وہ بقیہ اداروں کے ساتھ ملکر بینچ مارک کو بہتر بنانے کی کوشش کرے گا تاکہ ویب کی کارکردگی بہتر بنائی جاسکے۔
ویب براؤزر کی دنیا میں سفاری کا حصہ 19 فیصد اور فائرفاکس کا حصہ صرف 3 فیصد ہے۔ لیکن توقع ہے کہ اس طرح دنیا بھر کے صارفین ویب سرفنگ اور براؤزنگ میں غیرمعمولی بہتری دیکھ سکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔