- بابراعظم کے بعد امام الحق کا بھی ٹریفک چالان
- بی جے پی کے دور حکومت میں سب سے زیادہ مسلم مخالف جرائم پیش آئے، بلومبرگ
- مریضوں کی بینائی جانے کے بعد سندھ میں بھی ایواسٹن انجکشن پر پابندی عائد
- الیکشن سے پہلے دما دم مست قلندر ہوگا، بعض باہر تو کچھ جیل میں ہونگے، منظوروسان
- نادرا نے خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن کا عمل دوبارہ شروع کردیا
- پاکستان ویٹرنز کرکٹ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- 2000 سال پرانا بچے کا جوتا بندھے ہوئے فیتوں کے ساتھ دریافت
- پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن میں کسی ٹیم کا اضافہ نہیں ہوگا
- کرکٹربابراعظم کو لائسنس نہ ہونے پر 2 ہزار روپے جرمانہ
- شرح مبادلہ کو ایکسچینج کمپنیوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، یونس ڈھاگا
- طالبان کا داعش کی نگرانی کیلئے امریکی منصوبے کو اپنانے کا فیصلہ
- کراچی میں تیزاب گردی کا واقعہ؛ ’ذاتی دشمنی‘ پر ملزم نے خاتون کو نشانہ بنایا، پولیس
- بھارت نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو ویزے جاری کردیے
- الیکشن کمیشن نے سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا
- بھارتی انتہاپسندوں کے مظالم کا شکار ہونے والے مسلمان باپ بیٹا کراچی پہنچ گئے
- اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر حملہ کر دیا
- نیند میں کمی قلبی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے
- ڈالر کی گراوٹ کا رجحان جاری، انٹربینک میں مزید سستا ہوگیا
- نگراں وزیراعلیٰ کی یقین دہانی پر جامعہ کراچی کے اساتذہ کی ہڑتال ختم
- پی ٹی آئی کے بغیر انتخابات سے متعلق وزیراعظم کا بیان غیر جمہوری ہے، ایچ آر سی پی
سورج کی شدت بھری اشعاعی لہر نےزمینی مقناطیسی میدان میں رخنہ ڈال دیا
واشنگٹن: گزشتہ دنوں شدت سے بھری موج (شاک ویو) زمین سے ٹکرائی ہے جس ک نیتجے میں اس کے میگنیٹو اسفیئر میں ہلچل پیدا ہوئی ہے اور اس حساس چادر میں ایک درز بن گئی ہے۔
میگنیٹو اسفیئر ہمارے سیارے کی وہ حفاظتی تہہ ہے جو نہ صرف انسانوں بلکہ تمام جانداروں کو مضر شعاعوں سے بچاتی ہے کہ گویا یہ ایک مقناطیسی لحاف کی حیثیت رکھتی ہے۔
اگرچہ اس زوردار اشعاعی تھپیڑے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی لیکن ماہرینِ فلکیات کا خیال ہے کہ یہ سورج سے نکلنے والے فلیئر( شعلے) کی ایک قسم ہے جس میں گرم پلازما، گیس اور مقناطیسی قوت موجود ہوتی ہے۔ اسے فلکیات کی زبان میں کرونل ماس ایجیکشن کہا جاتا ہے جو سطح شمس سے خارج ہوتی رہتی ہے۔
اسپیس ویدرویب سائٹ کے مطابق یہ اخراج ممکنہ طور پر AR3165 نامی سن اسپاٹ (ایسے تاریک دھبے جو سورج کی سطح کے دیگر حصوں سے زیادہ ٹھنڈے ہوتے ہیں) خارج ہوئے ہیں۔ اس دھبے سے 14 دسمبر کے دن خلاء میں کم از کم آٹھ شمسی لپٹیں خارج ہوئیں جو بحر اوقیانس میں ریڈیو بلیک آؤٹ کا سبب بنیں۔
ناسا کے سولر ڈائنامکس آبزرویٹری نے سن اسپاٹ سے اخراج کی عکس بندی کی جس میں یکے بعد دیگرے پلازما کی لپٹیں نکلیں۔
ماہرین کے مطابق اس زوردار اثر سے ارضی مقناطیسی میدان میں ہونے والا رخنہ کئی گھنٹوں تک برقرار رہا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔