- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
تیزی سے زخم بھرنے والا برقی جیل
سِچوان: سائنس دانوں نے ایک برقی طور پر چارج جیل بنایا ہے جو مشکل سے بھرنے والے گھاؤ (ذیا بیطس کے مریضوں کو ہونے والے زخم وغیرہ) کو نئے انداز میں ٹھیک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جب ہمیں کسی بھی قسم کا زخم لگتا ہے تو ہمارا جسم قدرتی طور پر زخم کے کناروں پر معمولی سا کرنٹ پیدا کرتا ہے۔ اس کرنٹ کا والٹیج یونیورسٹی آف ایبرڈین کے محققین کے مطابق ڈبل اے بیٹری سے 15 گُنا کم ہوتا ہے۔
یہ والٹیج تب بنتا ہے جب مثبت اور منفی آئنز (برقی چارج والے ایٹمز یا مالیکیولز) ایک دوسرے میں سے گزرتے ہیں۔ برقی چارج مرمت ہوئے خلیوں کو کھینچتا ہے اور زخم کی جگہ پر لے کر جاتا ہے، یوں زخم بھرنے کا عمل شروع ہوتا ہے۔
نو ایجاد شدہ جیل، جس کو بائیو کمپیٹیبل سیلف-پاور پائیزوالیکٹرک ہائیڈروجیل کے نام سے جانا جاتا ہے، اس قدرتی عمل کی نقل کرتا ہے لیکن جیل میں بجلی تب بنتی ہے جب پولی وِنالیڈین فلورائیڈ سے بنے باریک کرسٹل کو دبایا جاتا ہے۔
چین کی سِچوان یونیورسٹی کے ویسٹ چائنا میڈیکل سینٹر کے محققین کی جانب سے کی جانے والی لیبارٹری تحقیق میں معلوم ہوا کہ جسمانی سرگرمیوں میں ہونے والی حرکت بھی بجلی بنانے میں مدد دیتی ہے جس سے زخم بھرنے کے عمل میں تیزی آتی ہے۔
پہنے جانے والے آلات کی مدد سے بجلی زخم بھرنے کےلیے پہلے ہی استعمال کی جارہی ہے جس میں الیکٹروڈز زخم پر براہ راست رکھے جاتے ہیں۔ یہ طریقہ کار عموماً اسپتالوں میں استعمال کیے جاتے ہیں تاکہ دائمی زخموں کو تیزی سے بھرا جاسکے۔
تاہم، اس برقی جیل کو کسی بیرونی آلے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ پائیزو الیکٹرسٹی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کام کرتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے تحت مکینکی توانائی برقی توانائی میں ڈھالی جاتی ہے۔
اس جیل میں پوشیدہ ممکنہ نقصانات کی نشان دہی کرنے اور اس میں مزید بہتری لانے کے لیے دیگر آزمائشوں سے گزارنے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔