- سمندری طوفان کے پیش نظر کراچی میں ساحلوں پر دفعہ 144 نافذ، نہانے پر پابندی
- سمندر پار پاکستانیوں کیلیے ڈائمنڈ کارڈ کا اجرا، اس کے فوائد کیا ہیں؟
- اللہ تعالیٰ خیر فرمائے، نواز شریف کا بجٹ پر ردعمل
- اسحاق ڈارنے سات بار بجٹ پیش کرکے منفرد ریکارڈ قائم کردیا
- پاکستانی اداکار احسن خان کے گھر بچی کی پیدائش
- آئندہ مالی سال کا بجٹ سینیٹ میں پیش، اپوزیشن کی شدید نعرے بازی
- بجٹ میں 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز عائد کیے گئے ہیں، چیئرمین ایف بی آر
- بجٹ میں سپریم کورٹ کے لیے 3 ارب 55 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص
- 1300 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر ٹیکس اور ڈیوٹی کی حد ختم
- بینک سے 50 ہزار روپے نکلوانے والوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ
- ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ؛ امریکا کا بڑا بیان سامنے آگیا
- سی ایس ایس کے امتحانی نتائج کا اعلان، کامیابی کا تناسب صرف 1.85 فیصد رہا
- فوج اور عوام میں دراڑ ڈالنے والے بیانیے کو مسترد کرتے ہیں، پی ٹی آئی سینیٹرز
- میٹا نے واٹس ایپ چینلز فیچر متعارف کرا دیا
- امریکا کی سعودی عرب کو توانائی کے جوہری منصوبے کیلیے مدد کی پیشکش
- الیکشن لڑنے کا کوئی ارادہ نہیں، وہاب ریاض
- بجٹ میں حکومت کا نئے اسٹارٹ اپس کیلیے نوجوانوں کو قرض دینے کا فیصلہ
- ترک صدر نے پہلی بار ایک خاتون کو مرکزی بینک کا گورنر مقرر کردیا
- کراچی، ڈیری فارمرز کا دودھ کی قیمت میں 10روپے کا اضافہ واپس لینے کا فیصلہ
- سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
تیزی سے زخم بھرنے والا برقی جیل

سِچوان: سائنس دانوں نے ایک برقی طور پر چارج جیل بنایا ہے جو مشکل سے بھرنے والے گھاؤ (ذیا بیطس کے مریضوں کو ہونے والے زخم وغیرہ) کو نئے انداز میں ٹھیک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جب ہمیں کسی بھی قسم کا زخم لگتا ہے تو ہمارا جسم قدرتی طور پر زخم کے کناروں پر معمولی سا کرنٹ پیدا کرتا ہے۔ اس کرنٹ کا والٹیج یونیورسٹی آف ایبرڈین کے محققین کے مطابق ڈبل اے بیٹری سے 15 گُنا کم ہوتا ہے۔
یہ والٹیج تب بنتا ہے جب مثبت اور منفی آئنز (برقی چارج والے ایٹمز یا مالیکیولز) ایک دوسرے میں سے گزرتے ہیں۔ برقی چارج مرمت ہوئے خلیوں کو کھینچتا ہے اور زخم کی جگہ پر لے کر جاتا ہے، یوں زخم بھرنے کا عمل شروع ہوتا ہے۔
نو ایجاد شدہ جیل، جس کو بائیو کمپیٹیبل سیلف-پاور پائیزوالیکٹرک ہائیڈروجیل کے نام سے جانا جاتا ہے، اس قدرتی عمل کی نقل کرتا ہے لیکن جیل میں بجلی تب بنتی ہے جب پولی وِنالیڈین فلورائیڈ سے بنے باریک کرسٹل کو دبایا جاتا ہے۔
چین کی سِچوان یونیورسٹی کے ویسٹ چائنا میڈیکل سینٹر کے محققین کی جانب سے کی جانے والی لیبارٹری تحقیق میں معلوم ہوا کہ جسمانی سرگرمیوں میں ہونے والی حرکت بھی بجلی بنانے میں مدد دیتی ہے جس سے زخم بھرنے کے عمل میں تیزی آتی ہے۔
پہنے جانے والے آلات کی مدد سے بجلی زخم بھرنے کےلیے پہلے ہی استعمال کی جارہی ہے جس میں الیکٹروڈز زخم پر براہ راست رکھے جاتے ہیں۔ یہ طریقہ کار عموماً اسپتالوں میں استعمال کیے جاتے ہیں تاکہ دائمی زخموں کو تیزی سے بھرا جاسکے۔
تاہم، اس برقی جیل کو کسی بیرونی آلے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ پائیزو الیکٹرسٹی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کام کرتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے تحت مکینکی توانائی برقی توانائی میں ڈھالی جاتی ہے۔
اس جیل میں پوشیدہ ممکنہ نقصانات کی نشان دہی کرنے اور اس میں مزید بہتری لانے کے لیے دیگر آزمائشوں سے گزارنے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔