- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہےَ؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے کیلیے عزم کا اظہار
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
کراچی حصص مارکیٹ میں تیزی کی ایک اور بڑی لہر
کراچی: ایشیائی مارکیٹوں میں رونما ہونے والی تیزی کے اثرات کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج پربدھ کو بھی مرتب ہوئے اور نمایاں تیزی کا تسلسل قائم رہنے سے انڈیکس تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 27932 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
تیزی کے سبب59 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید73 ارب50 کروڑ64 لاکھ11 ہزار267 روپے کا اضافہ ہو گیا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن بھی ملکی تاریخ میں پہلی بار 67.26 کھرب سے تجاوز کرگیا، مارکیٹ میں بدھ کو تیسرے دن بھی غیرملکیوں کی مختلف شعبوں کے حصص میں خریداری دلچسپی نمایاں رہی جس سے متاثر ہوکر بعض مقامی شعبوں کی جانب سے بھی مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھائی گئی جو کیپٹل مارکیٹ میں تیزی کا سبب بنی، ماہرین اسٹاک نے توقع ظاہر کی کہ بہت جلد انڈیکس28000 پوائنٹس کی نئی تاریخی حد بھی عبور کر لے گا۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر82 لاکھ73 ہزار876 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے80 لاکھ67 ہزار881 ڈالر اور بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے2 لاکھ5 ہزار995 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو مارکیٹ میں نمایاں تیزی برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس366.52 پوائنٹس کے اضافے سے 27932.02 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس280.57 پوائنٹس کے اضافے سے19768.80 اور کے ایم آئی30 انڈیکس550.35 پوائنٹس کے اضافے سے45918.69 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 13.49 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر24 کروڑ98 لاکھ68 ہزار780 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار378 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہاجن میں223 کے بھائو میں اضافہ 128 کے داموں میں کمی اور27 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں باٹا پاکستان کے بھائو130.75 روپے بڑھ کر 2993.99 روپے اور سینوفی ایونٹیز کے بھائو40.24 روپے بڑھ کر845.06 روپے ہو گئے جبکہ رفحان میظ کے بھائو410 روپے کم ہوکر8700 روپے اور یونی لیورفوڈز کے بھائو 213.14 روپے کم ہوکر8686.86 روپے ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔