- معاشی معاملات میں ہماری مہارت نہیں، مداخلت نہیں کرینگے، چیف جسٹس
- پاکستان نے شاہراہ ریشم سے پہلی بار کپڑوں کی کھیپ قازقستان بھیج دی
- موٹرویز پر ایم ٹیگ صارفین کیلیے خود کار گڈ بیلنس، ایکسپریس لینز متعارف
- مصالحہ جات کی برآمدات میں اضافہ، کھادوں کی کھپت میں کمی
- گنڈا سنگھ بارڈر؛ چند گزارشات
- پاکستان کا آذربائیجان سے سستی ایل این جی خریدنے کا فیصلہ
- صحت کے 38 منصوبوں کیلیے 12 ارب روپے طلب
- پی ڈی ایم کی حکومت معاشی بھنور میں پھنس گئی
- شاہ محمود قریشی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کل تک طلب
- ویوز کیلیے جان بوجھ کر طیارہ تباہ کرنے والے یو ٹیوبرکو20 سال قید کی سزا
- جہانگیر ترین سے کوئی تعلق نہیں، فواد چوہدری رابطہ کرتے ہیں، اسد عمر
- رتراج گائیکواڈ نے خاتون دوست کرکٹر کو جیون ساتھی بنالیا
- اڑتے ڈرون کے سرکٹ بھون کر گرانے والا نظام ’تھور‘
- گدھے چوری کے شک پر دو افراد گرفتار
- ذیا بیطس سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے تجربے میں اہم پیشرفت
- قیمت میں اضافے کیلیے سعودی عرب کا تیل پیداوار کم کرنے کا اعلان
- شاہین کی تباہ کن بولنگ، ایک اور فتح ناٹنگھم شائر کی جھولی میں ڈال دی
- چوہدری خاندان کو چپراسی کے اکاؤنٹ سے 32 کروڑ کی منتقلی کا انکشاف
- انگلینڈ کے کپتان نے ٹیسٹ کرکٹ میں منفرد ریکارڈ بنا ڈالا
- نیب کیساتھ عدم تعاون پر عثمان بزدار کیخلاف تادیبی کارروائی پر غور
ہمیں ٹی ٹی پی سے متعلق اپنی پالیسی پر نظرثانی کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ

اس مسئلے سے نمٹنے کا آسان راستہ افغان عبوری حکومت کےساتھ تعاون کا ہے، بلاول
واشنگٹن: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں ٹی ٹی پی سے متعلق اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے۔
واشنگٹن میں وائس آف امریکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جہاں تک افغانستان کا تعلق ہے، میرا نہیں خیال کہ کوئی اس صورتحال کو دیکھنا چاہتا تھا، تاہم ہمیں اب درپیش صورتحال سے نمٹنا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ جہاں تک ٹی ٹی پی کا تعلق ہے تو میں طویل عرصے سے یہ بات کہہ رہا ہوں کہ ہمیں اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے، میں اپوزیشن میں بھی یہی بات کہتا تھا اور آج حکومت میں ہوتے ہوئے بھی یہی کہتا ہوں کہ ہمیں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مزید جامع طریقہ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو ہمیشہ ہمیشہ کےلیے حل کرنے کےلیے آسان راستہ افغان عبوری حکومت کےساتھ تعاون کا ہے اور یہ میرا ترجیحی راستہ ہوگا لیکن اس مسئلے سے نمٹنے کا یہ واحد حل بھی نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔