نیپال میں سیریل کلر چارلس جیل سے رہا؛ ڈی پورٹ کیا جائے گا

ویب ڈیسک  جمعـء 23 دسمبر 2022
چارلس سوبھراج کو بڑھتی عمر اور صحت کے مسائل کے باعث رہا کرنے کا حکم دیا گیا:فوٹو:فائل

چارلس سوبھراج کو بڑھتی عمر اور صحت کے مسائل کے باعث رہا کرنے کا حکم دیا گیا:فوٹو:فائل

کٹھمنڈو: نیپال میں بدنام زمانہ سریل کلر 78 سالہ چارلس سوبھراج کو سپریم کورٹ کے حکم پر رہا کردیا گیا اور اب انھیں ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔ 

غیرملکی میڈیا کے مطابق نیپالی عدالت نے بدنام زمانہ مجرم چارلس سوبھراج کو بڑھتی عمر اور صحت کی خرابی کے باعث رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس پر آج انھیں رہا کردیا گیا اور آج ہی فرانس ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔

چارلس سوبھراج عارضہ قلب میں مبتلا ہے اور اسے اوپن ہارٹ سرجری کی ضرورت ہے۔

عدالتی ترجمان کے مطابق نیپالی سپریم کورٹ کی دور رکنی بینچ نے چارلس سوبھراج کو رہائی کے 15 دن کے اندر ملک سے ڈی پورٹ کرنے کا بھی حکم دیا۔چارلس سوبھراج نیپال کی جیل میں 19 سال سے 1975 میں دو سیاحوں کے قتل پر عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔ چارلس سوبھراج سے متعلق سیکڑوں مبینہ کیسز تاحل حل نہیں ہوسکے ہیں۔

ویتنام میں فرانس کے زیرانتظام علاقے سائیگون میں پیدا ہونے والے چارلس سوبھراج نے پاکستان، بھارت، نیپال ،ترکی ،ایران اور دیگرکئی ممالک میں جرائم کیے۔

چارلس سوبھراج مختلف ملکوں میں گرفتار بھی ہوا لیکن ہربار وہ جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔ سوبھراج کی جیل حکام کو دھوکہ دے کر فرارہونے کی صلاحیت نے اسے عالمی شہرت دلائی۔ چارلس سوبھراج کی زندگی پر ایک ٹی وی سیریز’ دی سرپنٹ‘ بھی بنائی گئی تھی۔

چارلس سوبھراج نے ایک انٹرویو میں 1972 سے 1976 کے دوران متعدد لوگوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا تاہم بعد میں وہ اپنے بیان سے مکر گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔