- شمالی وزیرستان؛ سکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں میں فائرنگ کا تبادلہ، سپاہی شہید
- ریگولر حج اسکیم، درخواستیں جمع کروانے کی تاریخ میں 2 اپریل تک توسیع
- دی ہنڈریڈ؛ بابراعظم کے پک نہ ہونے پر اینڈرسن حیران
- علی امین گنڈاپور کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات عدالت میں پیش
- کئی علاقوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ، سحری و افطاری میں بھی مشکلات
- بڑھتی مہنگائی، مردانہ قمیص شلوار سلائی کی اجرت 1500 لی جانے لگی
- مہنگائی، معاشی صورتحال جنگ والی، سیاسی استحکام لانا ہوگا، ایکسپریس فورم
- استعفا دے کر مُکر جانا، پاکستانی عوام کیساتھ مذاق ہورہا ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- کراچی اور اسلام آباد سے سعودی عرب منشیات اسمگل کرنے کی کوششیں ناکام
- مسلسل ڈپریشن اور بے چینی آپ کو قبل از وقت بوڑھا بنا سکتی ہے
- دو ارب نوری سال دور اب تک کا سب سے روشن خلائی دھماکا
- جانورغائب گوشت حاضر، میمتھ کے ڈی این اے سے گوشت کا گولہ تیار
- سی ٹی ڈی پنجاب کی مختلف اضلاع میں کارروائی، 9 دہشت گرد گرفتار
- بھارت میں مندر کے کنویں پربنا فرش ٹوٹ گیا، 35 افراد ہلاک
- جُوا کمپنیز کی پی ایس ایل میں اسپانسر شپ کی تحقیقات جاری ہیں، بورڈ
- امریکی تاریخ میں پہلی بار سابق صدر پر فرد جرم عائد
- حکومت کی پی ٹی آئی کو ’مائنس عمران خان‘ پر مذاکرات کی پیش کش
- بلوچستان میں بارشوں سے تباہی، تین جاں بحق اور چار سیلابی ریلے میں بہہ گئے
- فضل الرحمان کی وزیراعظم سے ملاقات، عدالتی اصلاحات بل کی منظوری پر مبارک باد
- ملک کے 3 ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کی کارروائی شروع
کسی گھوڑے کی طرح کرتب دکھانے والا بیل

اسٹن اپنی مالکن کے ساتھ جو گھوڑےکی طرح کرتب دکھاتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ گلف نیوز
فرانس: ایسٹن ایک بیل ہے جو خود کو گھوڑا سمجھتا ہے۔ یہ اپنی مالکن کو آرام سے پشت پر بٹھاکر چلتا ہے، رکاوٹی بانسوں کو عبورکرتا ہے اور گھوڑے کی نقل اتارتا ہے۔ ۔
فرانس کے ایک پرسکون دیہات میں ایسٹن ہر صبح اپنی مالکن سیبن رواس کو سوار کرکے اسے گاؤں کی سیر پر لے جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علاقے کے تمام افراد اسے بہت پسند کرتے ہیں۔ اس کے مداحوں کی تعداد دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہے کیونکہ یوٹیوب پر اس بیل کے سبسکرائبر کی تعداد 90 ہزار اور ٹک ٹاک پر 62 ہزار مداح ہیں جبکہ فیس بک بر بھی اتنے لوگ اسے فالو کرتے ہیں۔
سیبن نے ایک گھوڑا پال رکھا تھا جو مقابلوں میں بھی حصہ لیتا تھا لیکن وہ جلد ہی موت کا شکار ہوگیا۔ اس کے بعد ان کی گھوڑوں میں دلچسپی کم ہوگئی جبکہ وہ دیگر مویشیوں کو پالنے میں دلچسپی لینے لگیں۔ وہ لکمسبرگ میں تھیں تو جانوروں کے فارم میں گئیں تاکہ کسی مویشی کو پال سکیں۔
وہاں انہوں نے ایک گائے اور اس کے نر بچے کو خرید لیا اور اسے پالنا شروع کیا۔ تاہم اس پر سواری کی کوشش کی تو نوجوان بیل نے ہاتھ نہ رکھنے دیا اور تین ماہ میں 38 مرتبہ اسے گرایا۔ اس کےبعد وہ گویا خاتون کا دوست بن گیا اور روزانہ گھوڑے کی طرح انہیں اپنی پشت پر بٹھاکر سیر کرتا ہے۔
اتنے وزن کے باوجود وہ گھوڑے کی طرح جست بھرسکتا ہے اور عین اسی طرح کرتب دکھاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔