- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
بھارت؛دلت لڑکی کیساتھ زیادتی پرآواز اُٹھانے پر گرفتارمسلم صحافی2 سال بعد رہا
لکھنؤ: بھارتی ریاست کیرالہ میں دلت لڑکی کے اجتماعی زیادتی کے بعد قتل پر آواز اُٹھانے والے صحافی صدیق کپن کو 2020 میں جھوٹے الزامات پر گرفتار کیا گیا تھا تاہم اب 2 سال بعد انھیں کسی حد تک انصاف مل گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالہ میں دو سال قبل ایک دلت لڑکی کو مقامی طاقتور افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کی کوریج کے لیے جانے والے صحافی صدیق کپن کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔
صدیق کپن نے عصمت دری اور قتل پر مفصل رپورٹنگ بھی کی تھی تاہم پولیس نے واپسی پر انھیں گرفتار کرلیا اور سخت گیر تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے تعلق ظاہر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ صحافی کے پاس سے ایسا مواد ملا جس سے فتنے کا خدشہ تھا۔
پولیس نے صحافی صدیق کپن پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور مقدمہ سپریم کورٹ پہنچا جہاں سے دو سال بعد بالآخر صحافی کو انصاف مل گیا۔
سپریم کورٹ نے مسلم صحافی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیدیا تاہم ابھی انھیں کچھ دن دارالحکومت میں ہی گزارنا ہوں گے اور اس کے بعد وہ آبائی علاقے جا سکتے ہیں جب کہ کیس ابھی چلتا رہے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔