بھارت؛دلت لڑکی کیساتھ زیادتی پرآواز اُٹھانے پر گرفتارمسلم صحافی2 سال بعد رہا

ویب ڈیسک  جمعـء 23 دسمبر 2022
بھارت میں مسلم صحافی کو 2020 میں گرفتار کیا تھا، فوٹو: فائل

بھارت میں مسلم صحافی کو 2020 میں گرفتار کیا تھا، فوٹو: فائل

لکھنؤ: بھارتی ریاست کیرالہ میں دلت لڑکی کے اجتماعی زیادتی کے بعد قتل پر آواز اُٹھانے والے صحافی صدیق کپن کو 2020 میں جھوٹے الزامات پر گرفتار کیا گیا تھا تاہم اب 2 سال بعد انھیں کسی حد تک انصاف مل گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالہ میں دو سال قبل ایک دلت لڑکی کو مقامی طاقتور افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کی کوریج کے لیے جانے والے صحافی صدیق کپن کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔

صدیق کپن نے عصمت دری اور قتل پر مفصل رپورٹنگ بھی کی تھی تاہم پولیس نے واپسی پر انھیں گرفتار کرلیا اور سخت گیر تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے تعلق ظاہر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ صحافی کے پاس سے ایسا مواد ملا جس سے فتنے کا خدشہ تھا۔

پولیس نے صحافی صدیق کپن پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور مقدمہ سپریم کورٹ پہنچا جہاں سے دو سال بعد بالآخر صحافی کو انصاف مل گیا۔

سپریم کورٹ نے مسلم صحافی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیدیا تاہم ابھی انھیں کچھ دن دارالحکومت میں ہی گزارنا ہوں گے اور اس کے بعد وہ آبائی علاقے جا سکتے ہیں جب کہ کیس ابھی چلتا رہے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔