- روس کے ریڈیو اسٹیشنز ہیک، صدر پوٹن کا جعلی پیغام نشر ہوگیا
- حیدرآباد،سکھر موٹروے منصوبہ کیلئے ساڑھے 9 ارب روپے کی منظوری
- یہ زہریلی ترین مکڑی اپنے موڈ کے حساب سے زہر کی شدت تبدیل کرسکتی ہے
- بڑے شہروں میں قربانی کے جانوروں کی قیمت میں 40 فیصد تک اضافے کا امکان
- جنوبی وزیرستان دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں فوجی جوان شہید
- میاں چنوں، ڈاکوؤں نے سوئمنگ پول پر درجنوں شہریوں کو لوٹ لیا
- شہریار آفریدی اور اہلیہ کی گرفتاری غیرقانونی قرار، رہائی کا حکم
- وزیراعظم کی بجٹ میں غریب اور متوسط طبقے کیلئے خصوصی اقدامات کی ہدایت
- سفید چاول اتنے بھی نقصان دہ نہیں، 8 صحت بخش فوائد
- صاحب اختیارات وسیع پیمانے پر بدعنوانیاں کررہے ہیں، سراج الحق
- دیامیر پانی و بجلی کے شعبہ ایمرجنسی ورکس میں بڑی بے ضابطگیوں کا انکشاف
- کم سن بھائیوں کی ہلاکت کی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ظاہر نہ ہوسکیں، پولیس
- کراچی سے سعودی عرب آئس اسمگل کرنے کی کوشش ناکام، مسافر گرفتار
- لاہور، دبئی جانے والے مسافر سے 3 جعلی غیرملکی پاسپورٹ برآمد
- کراچی میں عالمی طرز کی فش مارکیٹ تعمیر کرنے کا فیصلہ
- بلوچستان میں فائرنگ کے واقعات میں دو افراد جاں بحق، تین زخمی
- پشاور میں 8 سالہ بچی کو بے دردری سے قتل کرنے والے بہن بھائی سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پنجاب اسمبلی میں ’جعلی بھرتیاں‘؛ پرویز الہی نے درخواست ضمانت دائر کردی
- ملکی معاشی سلامتی کیلیے حکومتی جماعتوں کی کاوشوں کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی، وزیراعظم
- کراچی؛ بلدیاتی الیکشن میں حصہ نہ لینے والا امیدوار میئر کیسے بنے گا
بھارت؛دلت لڑکی کیساتھ زیادتی پرآواز اُٹھانے پر گرفتارمسلم صحافی2 سال بعد رہا

بھارت میں مسلم صحافی کو 2020 میں گرفتار کیا تھا، فوٹو: فائل
لکھنؤ: بھارتی ریاست کیرالہ میں دلت لڑکی کے اجتماعی زیادتی کے بعد قتل پر آواز اُٹھانے والے صحافی صدیق کپن کو 2020 میں جھوٹے الزامات پر گرفتار کیا گیا تھا تاہم اب 2 سال بعد انھیں کسی حد تک انصاف مل گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالہ میں دو سال قبل ایک دلت لڑکی کو مقامی طاقتور افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کی کوریج کے لیے جانے والے صحافی صدیق کپن کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔
صدیق کپن نے عصمت دری اور قتل پر مفصل رپورٹنگ بھی کی تھی تاہم پولیس نے واپسی پر انھیں گرفتار کرلیا اور سخت گیر تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے تعلق ظاہر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ صحافی کے پاس سے ایسا مواد ملا جس سے فتنے کا خدشہ تھا۔
پولیس نے صحافی صدیق کپن پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور مقدمہ سپریم کورٹ پہنچا جہاں سے دو سال بعد بالآخر صحافی کو انصاف مل گیا۔
سپریم کورٹ نے مسلم صحافی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیدیا تاہم ابھی انھیں کچھ دن دارالحکومت میں ہی گزارنا ہوں گے اور اس کے بعد وہ آبائی علاقے جا سکتے ہیں جب کہ کیس ابھی چلتا رہے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔