لاہور سے اغوا کیا جانیوالا امریکی شہری بھی طالبان سے رہائی کی فہرست میں شامل

ایم عمیر دبیر  جمعرات 3 اپريل 2014
وارن وائن اسٹائن کی اغوا کے پہلے اور بعد
 میں طالبان کی طرف سے جاری کردہ تصویر

طالبان کی قید میں موجود وارن کی بازیابی کا واحد راستہ مذاکرات ہی ہیں، پولیس اس مقدمے میں کچھ نہیں کرسکتی، پولیس ذرائع ۔ فوٹو : فائل

وارن وائن اسٹائن کی اغوا کے پہلے اور بعد میں طالبان کی طرف سے جاری کردہ تصویر طالبان کی قید میں موجود وارن کی بازیابی کا واحد راستہ مذاکرات ہی ہیں، پولیس اس مقدمے میں کچھ نہیں کرسکتی، پولیس ذرائع ۔ فوٹو : فائل

لاہور: حکومت کی طرف سے طالبان کو قیدیوں کی رہائی کیلیے دی گئی فہرست میں 2 اہم سیاسی شخصیات کے بیٹوں کیساتھ ایک امریکی شہری کا نام بھی شامل ہے۔

امریکی شہری  وارن وائن اسٹائن کو ڈھائی سال قبل صوبائی دارالحکومت کے علاقے ماڈل ٹاون سے  اغوا کیا گیا تھا۔ امریکی شہری کی طالبان کے پاس موجودگی کی متعدد وڈیوز بھی سامنے آچکی ہیں،اغوا کی واردات سال 2011 میں اگست کے مہینے میں ہوئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق امریکی شہری وارن وائن اسٹائن اکنامک ڈیولپمنٹ سمیت یو ایس ایڈ کے متعدد پروجیکٹس پر کام کررہا تھا۔ وقوعہ سے 10 روز قبل وہ لاہور پہنچا تھا اور وقوعہ سے 2 روز بعد اس کی واپسی تھی۔ وارن وائن اسٹائن  امریکی ریاست میری لینڈ کا رہائشی تھا، پروجیکٹس کے سلسلے میں اس نے ماڈل ٹاؤن کے علاقے جے بلاک میں رہائش رکھی تھی، عمارت کا نیچے والا حصہ آفس کے طورپر استعمال ہوتا تھا جبکہ اوپر والی منزل پر وارن نے اپنی رہائش رکھی تھی۔ وارن کیساتھ اسکے 4 سیکیورٹی گارڈ اور ایک ڈرائیور بھی رہتے تھے۔ وقوعے کے روز 4 دہشت گردوں نے سحری دینے کے بہانے دروازہ کھلوایااور اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ گھر میں داخل ہوگئے۔

دہشت گردوں نے اسلحہ کے زور پر سیکیورٹی گارڈز کو قابو میں کیا جس کے بعد مسلح دہشت گرد وارن وائن اسٹائن  کے کمرے تک پہنچے اور اسے اغوا کرکے لے گئے۔ سیکیورٹی گارڈز نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ دہشت گردوں نے وارن وائن اسٹائن  کو معمولی زخمی بھی کیا تھا اور بعدازاں فون پر کسی کو گاڑی لانے کا کہا تھا۔ واقعے کا مقدمہ تھانہ ماڈل ٹاون میں اس وقت کے ایس ایچ او کے بیان پر درج ہوا تھا۔ پولیس نے سیکیورٹی گارڈ کو حراست میں لیکر امریکی شہری کی بازیابی کیلیے ٹیمیں تشکیل دی تھیں تاہم اس مقدمہ میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی پولیس اپنے روایتی بیانات سے کام لیتی رہی۔کچھ عرصہ قبل وارن وائن اسٹائن کی وڈیوز جاری کی گئی جس سے ثابت ہوگیا کہ وہ طالبان کی قیدمیں ہیں،وارن وائن اسٹائن کے خدوخال میں واضح تبدیلی آچکی ہے،اغوا کے وقت وہ کلین شیو تھے جبکہ وڈیوز میں ان کے چہرے پر داڑھی تھی اور وہ پہلے سے کمزور نظر آئے۔پولیس  ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کی قید میں موجود وارن وائن سٹائن کی بازیابی کا واحد راستہ مذاکرات ہیں،پولیس اس مقدمے میں کچھ نہیں کرسکتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔