- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
فیملی کورٹ کا علیزے پر تشدد کے ثبوتوں کی تصدیق کرانے کا حکم
کراچی: فیملی کورٹ نے اداکارہ علیزے سلطان کی جانب سے اپنے سابقہ شوہر فیروز خان کے مبینہ جسمانی تشدد کے ثبوتوں کی تصدیق کیلئے پولیس اور ہسپتال حکام کو ہدایات جاری کردیں۔
جیوڈیشل مجسٹریٹ ساجد علی عباسی نے ایس ایچ او درخشاں پولیس اسٹیشن اور جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے میڈیکو لیگل آفیسر کو اپنی رپورٹیں 11 جنوری تک جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
علیزے سلطان کے وکیل سید قاسم شاہ نے کورٹ کو ایک درخواست دی تھی وہ ایس ایچ او اور ایم ایل او کو سمن جاری کرکے کورٹ میں جمع کرائے گئے ثبوتوں کی تصدیق کروائیں۔
رواں برس اکتوبر میں فیروز خان کی علیزے پر مبینہ تشدد کی مختلف رپورٹیں کورٹ میں جمع کرائی گئی تھیں۔
فیملی کورٹ فیروز علیزے تنازع کے حوالے سے دو کیسوں پر سماعت کررہا ہے، ایک فیروز خان کی طرف سے بچوں کی حوالگی کا کیس ہے جبکہ دوسرا علیزے کی طرف سے بچوں کے اخراجات کے متعلق کیس ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔