- چیف جسٹس نے ’’گڈ ٹو سی یو‘‘ کہہ کر مقدمے کی درخواست نمٹادی
- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات، 75 افراد ہلاک
- 9مئی واقعات؛ پی ٹی آئی کے 40 کارکنوں پر مقدمات سے دہشتگردی کی دفعات ختم
- لاپتا شہریوں کو بازیاب کرانا ریاست کی ذمہ داری ہے، سندھ ہائیکورٹ
- معاشی بحالی کیلیے طویل المدتی پالیسی بنانا ناگزیر
- 2027 تک ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
- شہریار آفریدی کو جیل میں ڈیتھ سیل سے اے کلاس فراہم کرنے کی درخواست
- نئے انگلش کرکٹرز بھی امریکی لیگ کے نشانے پر آگئے
- شاہینز زمبابوے میں ون ڈے سیریز ہارنے پر مایوس، مستقبل کیلیے پرعزم
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نے پی ٹی آئی خواتین سے جیلوں میں بدسلوکی کا الزام مسترد کردیا
- نیشنل گیمز؛ بسمہٰ خان کا سوئمنگ پول پر راج، 8 گولڈ میڈلز جیت لیے
- بھارتی فوج تمغوں کے لالچ میں جعلی مقابلوں کی اسپیشلسٹ بن گئی
- انتخابات نظرثانی کیس: چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سماعت آج ہوگی
- طلبا میں متعدد ذہانتوں کی نگہداشت
- معذور طالبہ کے مددگار کتے کو بھی ڈپلوما ڈگری دیدی گئی
- پاکستان سمیت کئی ممالک میں تحقیق سے برین ہیمریج کا مؤثرعلاج ممکن
- سونے سے قبل فیس بک پر پوسٹ کرنے سے گریز کریں
- امریکا میں موٹرسائیکل ریلی کے دوران فائرنگ، 3افراد ہلاک
- 119 اُڑن طشتریاں امریکا میں گرنے کا انکشاف
- عوام کو گمراہ کرنے اور ملک کو کئی سال پیچھے دھکیلنے والے بے نقاب ہوگئے، نواز شریف
عدالت نے ان کوکچھ دن کیلیے ’لائف سیونگ انجیکشن‘ دیا ہے، اعظم نذیر تارڑ

فوٹو: فائل
اسلام آباد: وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں باور کروایا ہے کہ گورنر کا اقدام آئینی تھا، اخلاقی طور پر اسمبلی وہی وزیراعلیٰ تحلیل کرے گا جس کو اکثریت حاصل ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پرویزالہٰی اعتماد کا ووٹ نہیں لیناچاہتے کیونکہ اُن کے پاس 186 ووٹ نہیں ہیں، آج ملک کےلیے بھاری دن تھا،عدالت کاحکم پڑھے بغیرکوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔
اُن کا کہنا تھا کہ عدالت کی طرف سے بارہا باورکرایا گیا یہ گورنرکا آئینی حق ہے،اخلاقی طورپراسمبلی وہی وزیراعلیٰ توڑے گاجس کی اکثریت ہے، یہ بات تو طے ہے وزیراعلیٰ کے پاس اکثریت نہیں ہے، عدالت نےآج کہیں نہیں کہا گورنرنے غیرآئینی کام کیا ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ عدالت نے ان کوکچھ دن کے لیےلائف سیونگ (زندگی بچانے کا) انجکشن دیا ہے، گورنر کا اختیار ہے کہ وزیراعلیٰ کوعدم اعتماد کے ووٹ کا کہے اور وزیراعلیٰ بھی اس حکم کو ماننے کا پابند ہے، انہوں نے خود کہا ہمیں ٹائم بہت کم ملا ہے۔
مزید پڑھیں: اسمبلیوں کی تحلیل کا فیصلہ حتمی ہے، عمران خان کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد ہو گا، پرویز الہیٰ
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ عدالت نے پرویزالہٰی کو 11جنوری تک اسمبلی توڑنےسے روک دیا، آج توسبطین خان نےاجلاس بھی بلایا ہوا تھا، 186 بندے پرویزالہٰی کے حق میں ہاتھ کھڑے کردیتے تو سب غیرضروری ہوجانا تھا۔
دوسری جانب نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عدالت نے پرویز الٰہی کو عبوری ریلیف دیا اور پابند کیا ہے کہ وہ کوئی غیر آئینی قدم نہیں اٹھائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ نے پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر بحال کردیا
انہوں نے کہا کہ 11 جنوری سے عدالت دونوں فریقین کو سن کر فیصلہ دے گی، مجھے یقین ہے عدالتی فیصلے پر پرویز الہیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا، اب یہ اُن کی مرضی ہے کہ اسمبلی کو جاری رکھیں یا پھر توڑ دیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔