- چیف جسٹس نے ’’گڈ ٹو سی یو‘‘ کہہ کر مقدمے کی درخواست نمٹادی
- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات، 75 افراد ہلاک
- 9مئی واقعات؛ پی ٹی آئی کے 40 کارکنوں پر مقدمات سے دہشتگردی کی دفعات ختم
- لاپتا شہریوں کو بازیاب کرانا ریاست کی ذمہ داری ہے، سندھ ہائیکورٹ
- معاشی بحالی کیلیے طویل المدتی پالیسی بنانا ناگزیر
- 2027 تک ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
- شہریار آفریدی کو جیل میں ڈیتھ سیل سے اے کلاس فراہم کرنے کی درخواست
- نئے انگلش کرکٹرز بھی امریکی لیگ کے نشانے پر آگئے
- شاہینز زمبابوے میں ون ڈے سیریز ہارنے پر مایوس، مستقبل کیلیے پرعزم
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نے پی ٹی آئی خواتین سے جیلوں میں بدسلوکی کا الزام مسترد کردیا
- نیشنل گیمز؛ بسمہٰ خان کا سوئمنگ پول پر راج، 8 گولڈ میڈلز جیت لیے
- بھارتی فوج تمغوں کے لالچ میں جعلی مقابلوں کی اسپیشلسٹ بن گئی
- انتخابات نظرثانی کیس: چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سماعت آج ہوگی
- طلبا میں متعدد ذہانتوں کی نگہداشت
- معذور طالبہ کے مددگار کتے کو بھی ڈپلوما ڈگری دیدی گئی
- پاکستان سمیت کئی ممالک میں تحقیق سے برین ہیمریج کا مؤثرعلاج ممکن
- سونے سے قبل فیس بک پر پوسٹ کرنے سے گریز کریں
- امریکا میں موٹرسائیکل ریلی کے دوران فائرنگ، 3افراد ہلاک
- 119 اُڑن طشتریاں امریکا میں گرنے کا انکشاف
- عوام کو گمراہ کرنے اور ملک کو کئی سال پیچھے دھکیلنے والے بے نقاب ہوگئے، نواز شریف
مودی سرکار میں ہندوانتہاپسند بے قابو، نمازجمعہ کی ادائیگی رکوا دی

موقع پرموجود پولیس اہلکاروں نے ہندو انتہاپسندوں کونہیں روکا:فوٹو:اسکریب گریب
نئی دہلی: بھارت میں ہندو انتہاپسندوں نے ایک بار پھر مسلمانوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست ہریانہ کے علاقے گروگرام میں مسلمان کھلی جگہ پر نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے جمع ہوئے تو انتہاپسند ہندو تنظیم بجرنگ دل کے غنڈے وہاں پہنچ گئے اورمسلمانوں کو زبردستی نماز پڑھنے سے روک دیا۔ہندو انتہاپسندوں نے نمازیوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور کچھ نمازیوں کا گھر تک پیچھا بھی کیا۔
مسلمانوں کی نماز جمعہ کے لیے بچھائی گئی صفوں کو اٹھانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ پولیس اہلکار موقع پر موجود تھے تاہم انہوں نے حسب معمول نماز جمعہ کے اجتماع کو زبردستی روکنے والے انتہاپسندوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔