30 سالہ رفاقت کے بعد روسی صدر اور ان کی اہلیہ کے درمیان باضابطہ طلاق

رائٹرز  جمعرات 3 اپريل 2014
2008 میں بھی روسی صدر نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی تھی کہ وہ ایتھلیٹ الینا کبایوا سے شادی کر رہے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

2008 میں بھی روسی صدر نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی تھی کہ وہ ایتھلیٹ الینا کبایوا سے شادی کر رہے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

ماسکو: روسی صدر ولادمیر پیوٹن اور خاتون اول لیوڈ میلا کی 30 سالہ ازدواجی زندگی باقاعدہ طلاق کے بعد اختتام پزید ہو گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس کے صدارتی ترجمان نے بغیر کوئی وجہ بتائے ولادمیر پیوٹن اور خاتون اول لیوڈ میلا کے درمیان طلاق کی تصدیق کر دی ہے۔ روسی صدر ولاد میر پیوٹن اور لیوڈ میلا نے میڈیا پر دونوں کے درمیان اختلافات کی خبریں نشر ہونے کے بعد گزشتہ برس روس کے سرکاری ٹی وی پر اپنی علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔ اس سے قبل روسی صدر نے میڈیا کے نمائندوں کو اپنی نجی زندگی سے دور رہنے کی ہدایت کی تھی، 2008 میں روسی صدر نے میڈیا پر چلنے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی تھی کہ وہ ایتھلیٹ الینا کبایوا سے شادی کر رہے ہیں۔

دوسری جانب رواں برس روس میں ہونے والے سوچی اولپمکس کی افتتاحی تقریب کی مشعل تھامنے والی الینا کبایوا نے بھی روسی صدر سے کسی قسم کے تعلقات کی تردید کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔