ویلڈن کپتان اور اسکیپر

 منگل 27 دسمبر 2022
مجھے محسوس ہوتا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں سابقہ بورڈ حکام کے حوالے سے اہم انکشافات ہونے والے ہیں۔ فوٹو : اے پی

مجھے محسوس ہوتا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں سابقہ بورڈ حکام کے حوالے سے اہم انکشافات ہونے والے ہیں۔ فوٹو : اے پی

’’مبارک ہو آپ کا ایکریڈیشن کارڈ بن گیا، آج تو میڈیا سینٹر میں موجود ہیں،انجوائے کریں‘‘

کراچی ٹیسٹ کے پہلے دن دبئی سے جب میرے دوست صحافی عبدالرحمان رضا نے فون پر مجھ سے یہ بات کہی تو پہلے میں نے انھیں جواب دیا کہ ’’آپ کی انٹیلی جنس کمال کی ہے مگر میں تو اصولی اختلاف کی وجہ سے کارڈ نہیں بنوا رہا تھا،مجھے قوائد و ضوابط پر بعض اعتراضات تھے اس لیے فارم بھرنے سے گریز کیا،نجم سیٹھی اور شکیل شیخ کی مہربانی کہ انھوں نے کارڈ بنا کر بھیج دیا، ویسے آپ کو دلچسپ بات بتاؤں کہ میں ابھی میڈیا سینٹر میں نہیں ہوں بلکہ کسی اور انکلوژر میں دوستوں کے ساتھ بیٹھا بابر اور سرفراز کی بیٹنگ سے لطف اندوز ہو رہا ہوں، میچ تو جہاں سے بھی دیکھیں ایک جیسا ہی نظر آتا ہے‘‘ یہیں ہماری گفتگو ختم ہو گئی۔

ویسے میں آپ کو سچ بتاؤں آج صبح جب پاکستانی وکٹیں دھڑا دھڑ گریں تو ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ اننگز کا جلد کام تمام ہو جائے گا، نجانے امام الحق،عبداللہ شفیق اور شان مسعود کو کس بات کی جلدی تھی، وہ تو قسمت نے ساتھ دیا کہ بابر اعظم کا کیچ ڈراپ ہو گیا،انھوں نے بعد میں بہترین اننگز کھیلی،سرفراز احمد داد کے مستحق ہیں کہ اتنے عرصے بعد واپسی کو عمدہ کھیل سے یادگار بنا لیا، اس کا کچھ کریڈٹ شاہد آفریدی کو بھی جاتا ہے، انھوں نے ہی سابق کپتان کی پلئینگ الیون میں شمولیت پر زور دیا ورنہ آج بھی آؤٹ آف فارم رضوان کھیل رہے ہوتے۔

میں اسی لیے ہمیشہ طاقتور چیف سلیکٹر کی بات کرتا ہوں،2،3 میچز کھیلنے والوں کی ٹیم مینجمنٹ میں شامل کون شخص عزت کرے گا یا بات مانے گا، آفریدی دبنگ شخصیت کے مالک ہیں، ان کی بات کو رد کرنا کسی کے لیے آسان نہیں، بابر نے تو سرفراز کے کھیلنے پر کوئی اعتراض نہیں کیا البتہ ثقلین مشتاق نے مخالفت کی جنھیں بعد میں بورڈ نے قائل کر لیا،ٹھنڈے موسم میں خالی اسٹیڈیم دیکھ کر اچھا محسوس نہیں ہوا، کراچی میں انگلینڈ سے میچ میں بھی یہی حال تھا مگر آج تو اس سے بھی کم شائقین موجود تھے، وہ پہلے بابر بابر کے نعرے لگا کر ماحول گرماتے رہے، پھر طویل عرصے بعد نیشنل اسٹیڈیم سیفی سیفی کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

لوکل بوائے کے ہرشاٹ سے مداح لطف اندوز ہوئے، بابر کی فین فولوئنگ تو ہر جگہ ہی ہے، شائقین نیوزی لینڈ کے کرکٹرز کو قریب دیکھ کر بھی بہت خوش ہوئے، باؤنڈری کے قریب موجود نیل ویگنز زور زور سے اپنا نام پکارے جانے پر خوب خوش نظر آئے اورپیچھے مڑ کر شائقین کی جانب ہاتھ ہلاتے رہے، آج کل کے دور میں ہر شخص کرکٹ ایکسپرٹ ہے، لوگوں کی نالج دیکھ کر حیرت ہوتی ہے، جیسے میں نے سنا ایک شخص بابر اور سرفراز کو زور زور سے مشورے دے رہا تھا، پتا نہیں اس کی آواز ان تک پہنچ رہی تھی لیکن اپنے انکلوژر میں تو وہ سب کو اپنی باتیں سنا رہا تھا۔

ایک موقع پر سرفراز کو مشورہ دیا کہ ’’اسپنرز کو سوئپ نہ مارو آؤٹ ہو جاؤ گے‘‘ شائد آپ سوچیں کہ یہ شاٹ تو کھیلا ہی اسپنرز کی بولنگ پر جاتا ہے تو میں یاد دلاتا چلوں کہ سرفراز تو فاسٹ بولنگ پر بھی سوئپ شاٹ کھیل جاتے ہیں۔آج کافی عرصے بعد میڈیا سینٹر جانا ہوا، کراچی میں 2 الگ کمرے صحافیوں کیلیے مختص ہیں، ایک میں پرنٹ میڈیا کے سینئرز اور دوسرے میں ٹی وی چینلزسے وابستہ زیادہ تر صحافی موجود ہوتے ہیں، میں نے ساتھیوں سے سلام دعا کی اور کچھ دیر بیٹھ کر وہاں سے چلا گیا۔

نجم سیٹھی اسٹیڈیم آئے ہوئے تھے تو سیکنڈ فلور پر بڑی رونق تھی، وہاں کی روداد بعد میں سناؤں گا،ان دنوں ملکی حالات کے تناظر میں اسٹیڈیم کی سیکیورٹی بہت سخت نظر آئی، ہیلی کاپٹر بھی پرواز کرتے رہا،سرفراز نے خود اعتراف کیا کہ آغاز میں ان کے دل کی دھڑکنیں بے قابو تھیں، یہ ان ہی کا حوصلہ ہے کہ برسوں بینچ پر بیٹھے رہنے کے باوجود کبھی کسی سے شکایت نہ کی، بس اپنے کھیل پر توجہ دیتے ہوئے چانس کا انتظار کرتے رہے جو ملا تو خوب فائدہ اٹھایا، بلاشبہ رضوان کی کارکردگی بھی بہترین رہی تھی لیکن ٹیسٹ میں وہ توقعات پر پورا نہیں اتر رہے۔

قومی ٹیم کی پوزیشنز کسی کی ذاتی جاگیر تو ہیں نہیں لہذا اگر فارم اچھی نہ ہو تو آرام دینے میں کوئی حرج نہیں ہے،نجم سیٹھی نے اب تک میڈیا سے گفتگو میں رمیز راجہ پر بالکل بھی تنقید نہیں کی لیکن آج سابق چیئرمین نے سوشل میڈیا پر انھیں خوب بْرا بھلا کہا، لوگ کہہ رہے تھے کہ رمیز برطرفی پر عدالت جائیں گے مگر اب تک ایسا نہیں ہوا، یہ مہنگا کام ہے اور شاید ہی رمیز رقم خرچ کریں،ان کی فرسٹریشن سمجھ میں آتی ہے، آخری دن تو وہ کافی اہم شخصیات سے ملاقات کر کے پوزیشن بچانے کی کوشش کرتے رہے مگر ناکام رہے، خیر ان کے پاس آپشنز ہیں، یوٹیوب ویڈیوز بنائیں اور کمنٹری کریں۔

پی سی بی میں رہتے ہوئے تو کوئی ایسا کام کیا نہیں کہ لوگ سڑکوں پر نکل آتے، حیرت تو اس بات کی ہے کہ منظور نظر صحافیوں تک نے حق میں ایک ٹویٹ نہیں کی، سابق کرکٹرز نے ان کی برطرفی کو سراہا اور کسی ایک نے بھی حکومت کے فیصلے کو غلط قرار نہیں دیا،سنا ہے لاہور میں میٹنگ کے دوران تقریبا تمام ملازمین نے نجم سیٹھی سے رمیز راجہ کے رویے کی شکایت کی، یہی دنیا ہے یہاں کرسی پر جو بیٹھا ہو اسی کو سلام کیا جاتا ہے۔

مجھے محسوس ہوتا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں سابقہ بورڈ حکام کے حوالے سے اہم انکشافات ہونے والے ہیں،نجم سیٹھی نے آغاز تو بہتر لیاہے، اگر وہ اسی ٹریک پر رہے تو پاکستانی کرکٹ کو فائدہ ہوگا،کراچی ٹیسٹ میں بھی ٹیم کی پوزیشن بہتر ہو گئی، ناکامیوں کے بھنور سے نکلنے کیلیے اس سیریز میں فتح کی ضرورت ہے، آج تو بابر اور سرفراز کا دن تھا، چھا گئے ویسے دونوں، ویلڈن کپتان اور اسکیپر۔

(نوٹ: آپ ٹویٹر پر مجھے @saleemkhaliq پر فالو کر سکتے ہیں)

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔