احسن اقبال کا معاشی شرح نمو 7 تا 8 فیصد لانے پر زور

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 4 اپريل 2014
علاقائی ممالک سے روابط کے فروغ سے پاکستان خطے کی ترقی میں بنیادی اور جامع کردار ادا کرنے کی اہلیت رکھتا ہے، احسن اقبال۔ فوٹو: فائل

علاقائی ممالک سے روابط کے فروغ سے پاکستان خطے کی ترقی میں بنیادی اور جامع کردار ادا کرنے کی اہلیت رکھتا ہے، احسن اقبال۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ویژن 2025 کے تحت ملک کو اقتصادی و سماجی ترقی کی نئی راہوں پر ڈالا جائے گا، ملک کی مجموعی آبادی کا 70 تا 80 فیصد حصہ متوسط طبقے سے تعلق رکھتا ہے جبکہ 6 کروڑ سے زائد نوجوان طبقہ ملک کی ترقی میں جامع کردار ادا کر سکتا ہے۔

ملک کو ایشیا میں ترقی کا انجن بنایا جا سکتا ہے لیکن اس کیلیے لمبی مدت کی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، علاقائی ممالک سے روابط کے فروغ سے پاکستان خطے کی ترقی میں بنیادی اور جامع کردار ادا کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ لیڈرز سمٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مستقبل میں 7تا8فیصد شرح  ترقی کی ضرورت ہے جبکہ ہماری شرح نمو 5 تا 5.5 فیصد ہے جس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں، آئندہ 30 سال7 تا 8 فیصد شرح نمو کے حصول کیلیے نئے راستے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ویژن 2025 کی تکمیل آخری مراحل میں ہے، اس کا مقصد ایسے پلیٹ فارم کی تیاری ہے جس سے ملک کو ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کیا جا سکے، 2047 تک ملک کو دنیا کی 10 بڑی معیشتوں میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے خصوصی نمائندہ برائے بیرونی سرمایہ کاری اور پاکستان انٹرنیشنل بزنس اینڈ انویسٹمنٹ کونسل کے چیئرمین جاوید ملک نے کہا کہ بین الاقوامی تعلقات کی ترقی و استحکام کیلیے اقتصادی سرمایہ کاری معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ حکومت نے ملک میں کاروباری سرگرمیوں کیلیے آسانیاں پیدا کی ہیں جن کے نتیجے میں غیر ملکی سرمایہ کار بڑی تعداد میں ملک میں سرمایہ کاری کیلیے تیار ہیں۔ انہوں نے ملک کی صنعتکار اور تاجر برادری کو دعوت دی کہ وہ تجارتی سفارتکاری میں شامل ہو کر ملک کی ترقی و استحکام کیلیے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ ہم سب ہی بطور پاکستانی اپنے ملک کے سفیر ہیں اور ہمیں مل کر کاوشیں کرنا ہونگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔