رضا علی عابدی کی آواز میں زندگی کا لہجہ ہے، خرم سہیل

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 4 اپريل 2014
رضا علی عابدی کے اعزاز میں منعقدہ اعتراف کمال تقریب میں احمد شاہ اور خرم سہیل معروف براڈ کاسٹر کو شیلڈ پیش کررہے ہیں،اس موقع پر خواجہ رضی حیدر ،پروفیسر سحر انصاری اور ڈاکٹر ہما میرموجود ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

رضا علی عابدی کے اعزاز میں منعقدہ اعتراف کمال تقریب میں احمد شاہ اور خرم سہیل معروف براڈ کاسٹر کو شیلڈ پیش کررہے ہیں،اس موقع پر خواجہ رضی حیدر ،پروفیسر سحر انصاری اور ڈاکٹر ہما میرموجود ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: معروف صداکار، صحافی اور مصنف رضاعلی عابدی کے اعزاز میں اعتراف کمال اوران کے سوانح نگار صحافی اور مصنف خرم سہیل کے لیے آرٹس کونسل میں تقریب پذیرائی منعقد کی گئی۔

تقریب سے خواجہ رضی حیدر، پروفیسر سحر انصاری،رضاعلی عابدی، خرم سہیل، محمد احمد شاہ اور ڈاکٹر ہما میر نے خطاب کیا، رضاعلی عابدی نے خطاب میں کہا کہ اس تقریب میں میری جتنی تعریف کی گئی میں اس کا اتنا مستحق نہیں تھا البتہ ایک ذرا سی شاباشی کی ضرورت ہوتی ہے اور میری زندگی کی ایک شاباشی یہ ہے کہ خرم سہیل نے ’’قلم سے آواز تک‘‘ جیسی کتاب لکھ کر میری زندگی کے کئی گوشے قارئین کو بتادیے ہیں میں خرم سہیل کو شاباش دیتا ہوں اورآرٹس کونسل کی طرف سے اعتراف کمال کا شکریہ اداکرتا ہوں،خرم سہیل نے کہا کہ رضاعلی عابدی کی آواز میں زندگی کا لہجہ ہے میری خوش قسمتی ہے کہ مجھے عابدی صاحب جیسے صداکار اور مصنف کی زندگی پر کام کرنے کا ان کی زندگی ہی میں موقع ملا۔

خواجہ رضی حیدر نے کہا کہ عابدی صاحب نے صحافت میں ادب کا پیوند لگایا، پروفیسرسحر انصاری نے رضاعلی عابدی کی کتاب’’کتابیں اپنے آبا کی ‘‘ کو اہم کتاب قراردیتے ہوئے کہا کہ خرم سہیل نے جس مہارت سے ان کی زندگی کو سوانح حیات میں سمویا ہے وہ قابل ستائش ہے، آرٹس کونسل کے سیکریٹری محمد احمد شاہ، ادبی کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر سحر انصاری،خازن ڈاکٹر ہما میر اور شاعر و محقق خواجہ رضی حیدر نے اعتراف کمال کی شیلڈ رضا علی عابدی کو پیش کی اورخرم سہیل کی عابدی صاحب پر لکھی ہوئی کتاب ’’قلم سے آواز تک‘‘کی تخلیق کو سراہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔