- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
- مری ڈسٹرکٹ اسپتال کی مسروقہ تینوں ڈائیلاسز مشین برآمد، ڈاکٹراور خریدار گرفتار
- پاکستانی زائرین نے درگاہ اجمیر شریف پر چادر چڑھائی
- عمران خان کے آصف زراری مخالف بیان پر وزیراعظم دفاع میں سامنے آگئے
- عمران خان جو بھی فیصلہ کریں ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، حبہ چوہدری
- الیکشن کمیشن دھمکی کیس، فواد چوہدری مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید 6500 روپے کا اضافہ
- کراچی، نجی اسکول میں اردو بولنے پر بچے کے منہ پر ’کالک‘ مل دی گئی
- ایک شہزادی لندن سے آکر کہتی ہے میرا بھرپور استقبال کیا جائے، سراج الحق
- عمران خان کے بیان کے بعد زرداری یا مجھ پر حملہ ہوا تو حساب لیا جائے گا، بلاول بھٹو
- آزادی کا مفہوم سمجھنا ہے تو باچا خان سے سمجھیں، فضل الرحمان
- عمران خان کیساتھ مکافات عمل ہوگا، زندگی روتے ہوئے گزرے گی، مریم نواز
- اوگرا نے پیٹرول مہنگا کرنے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا
دودہائیوں میں سمندروں میں مائیکروپلاسٹک تین گنا بڑھ گئے

بارسیلونا: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ 20 سالوں میں سمندروں کی تہہ میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار میں تین گُنا اضافہ ہوا ہے۔
ایک مطالعے میں محققین کی ایک ٹیم، جس میں اسپین کی آٹونومس یونیورسٹی آف بارسیلونا اور ڈنمارک کی آلبرگ یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف بِلٹ انوائرنمنٹ کے محققین بھی شامل تھے، کے سامنے یہ بات آئی کہ سمندر کی 100 میٹر یا اس سے زیادہ کی گہرائی میں پلاسٹک کے کچرے کے باریک ٹکڑوں کا ذخیرہ جمع ہو رہا ہے۔
مائیکرو پلاسٹک، پلاسٹک کے اتنے باریک ٹکڑے ہوتے ہیں جن کو انسانی آنکھ سے نہیں دیکھا جاسکتا۔
سائنس دانوں کے مطابق یہ چیز معاشرے میں پیکجنگ اور دیگر معاملات میں پلاسٹک کی اشیاء کے بڑھتے استعمال کو ظاہر کرتی ہے۔ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ دنیا فی الحال کسی بھی پلاسٹک کی شے کے استعمال کو ترک کرنے سے کوسوں دور ہے۔
ٹیم نے اسپین کے مشرق اور فرانس کے جنوب میں واقع بحیرہ بیلیئرک کی تہہ سے نومبر 2019 میں نکالے گئے پانچ نمونوں کا جائزہ لیا۔
ہر نمونہ 14.5 انچ بڑا تھا اور اس قابل تھا کہ محققین یہ دیکھ سکیں کہ 1965(جب پلاسٹک کی خطیر مقدار میں پیداوار شروع ہوئی) کے بعد سے سمندر کی تہہ میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار میں کتنا اضافہ ہوا ہے۔
جرنل انوائرنمنٹل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ سال 2000 کے بعد سے سمندر کی تہہ میں پلاسٹک کے باریک ذرات میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔