- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
روشنی سے ملیریا شناخت کرنے والا اسمارٹ فون آلہ
کوئنز لینڈ: پسماندہ اور دورافتادہ علاقوں کے لیے ملیریا کی شناخت کا ایک سادہ نظام بنایا گیا ہے جو روشنی کی بدولت اس جان لیوا بیماری کی درست نشاندہی کرسکتا ہے۔
یہ ایک اسپیکٹرومیٹر ہے جو کسی تکلیف کے بغیر فوری طورپر روشنی کی مدد سے ملیریا کی شناخت کرسکتا ہے۔ جامعہ کوئنزلینڈ اور برازیل کے ماہرین نے ایک دستی آلہ بنیا ہے جو درحقیقت نیئرانفراریڈ اسپیکٹرومیٹر (طیف نگار) ہے۔ اسے مریض کے کان، بازو یا انگلیوں کے قریب لاکر پانچ سیکنڈ تک اس انفراریڈ روشنی ڈالی جاتی ہے۔
’کسی بھی شخص کی جلد سے منعکس ہونے والے انفراریڈ نشانات (سگنیچر) سے معلوم کیا جاسکتا ہے کہ خون کے اندر کیا کچھ موجود ہے۔ ملیریا خون کے خلیات کی ساخت اور کیمیائی ترکیب کو تبدیل کر دیتا ہے جو منعکس شدہ علامات سے دیکھا جاسکتا ہے اور بالخصوص پانچ سال سے کم عمر کے بچے اس سے استفادہ کر سکتے ہیں جو ملیریا کا سب سے زیادہ لقمہ بنتے ہیں،‘ جامعہ کوئنزلینڈ سے وابستہ ڈاکٹر میگی لارڈ نے بتایا۔
طیف نگار کا ڈیٹا ایک الگورتھم میں جاتا ہے جہاں سافٹ ویئر تندرست یا ملیریا سے متاثر مریض کی نشاندہی کرتا ہے۔ تاہم اسپیکٹرومیٹر کی قیمت 2500ڈالر کے لگ بھگ ہے جسے وقت کے ساتھ کم خرچ بنایا جائے گا۔ اس کے لیے کسی کیمیائی عمل کی ضرورت نہیں ہوتی اور عام حالات میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اگلے مرحلے پر اسے تجارتی پیمانے پر تیار کیا جائے گا اور اس صورت میں روزانہ 1000 افراد کی جانچ ہوسکے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔