- میانوالی کے تھانہ مکڑوال پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام
- الیکشن کمیشن کی پنجاب اور کے پی کی نگراں حکومت کو ٹرانسفر پوسٹنگ جلد مکمل کرنے کی ہدایت
- جامعہ اردو بدترین مالی وانتظامی بحران کا شکار ہوگئی
- اگر بشریٰ بی بی نے دوران عدت نکاح پر توبہ نہیں کی تو انہیں تجدید ایمان کرنی چاہیے، مفتی سعید
- خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ سامنے آگئی
- کراچی کے اسکول میں طالب علم پر بہیمانہ تشدد، ہاتھ فریکچر
- گورنر نے الیکشن کمیشن کو خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دے دی
- قومی اسمبلی اجلاس: شازیہ مری شہدا کا تذکرہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
- یوکرین جنگ میں روس کی مدد پر امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کردیں
- پولیس لائن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ نے سیکورٹی انتظامات پر سوالات اٹھا دیئے
- سعودی عرب؛ 4 روزہ مفت ٹرانزٹ ویزے پر عمرے اور سیاحت کی اجازت
- والدین کو جلاکر قتل کرنے والے سفاک بیٹے کو 2 بار عمر قید کی سزا
- پاکستان میں کورونا وائرس کےنئے ویریئنٹ بی ایف سیون کی تصدیق
- سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، کور کمانڈرز کانفرنس
- آئی ایم ایف کی بنگلادیش کیلیے 4.7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری
- پشاور خود کش حملے کی ذمہ داری کالعدم ٹی ٹی پی خراسانی گروپ نے قبول کی ہے،وزیرداخلہ
- ایل پی جی کی قیمت میں 60 روپے فی کلوگرام کا بڑا اضافہ
- اپنی موت کا ڈراما رچانے کیلیے جرمن لڑکی نے ہم شکل بلاگر کو قتل کردیا
- سانحہ پشاور پر آرمی چیف پارلیمنٹ کو بریفنگ دیں، نورعالم خان
- کراچی میں ڈاکوؤں کی سڑک کے بیچ میں آزادنہ لوٹ مار کی تصاویر وائرل
مودی سرکار کی مسلمانوں کے 5 گھر اور 3 مساجد کو مسمار کرنے کی تیاریاں مکمل

بھارت میں 50 ہزار مسلمانوں کو بے گھر کردیا جائے گا، فوٹو: فائل
نئی دہلی: مودی حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کی آڑ میں 50 ہزار مسلمانوں کو بے گھر کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے جس کی ابتدا کل سے کی جائے گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اتراکھنڈ کے شہر ہلدوانی میں 4 ہزار گھر، مساجد اور اسپتالوں کو مسمار کیا جائے گا جو انڈین ریلوے کی 29 ایکڑ زمین پر غیرقانونی طور پر تعمیر کیے گئے تھے۔
علاقہ مکینوں نے جو کئی نسلوں سے یہاں آباد ہیں ، مودی سرکار کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا جو کل یعنی بروز جمعرات کیس کی سماعت کرے گی۔
سپریم کورٹ کا کیا فیصلہ آتا ہے یہ تو کل ہی معلوم ہوسکے گا لیکن مقامی انتظامیہ نے غریب بستی کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے تمام اقدامات کرلیے ہیں۔
جسے مودی سرکار ریلوے کی زمین قرار دے رہی ہے اور اس پر تعیرات کو ناجائز قبضے کا نام دی رہی ہے۔ وہاں 4 سرکاری اسکول، بینک، مساجد، اسپتال اور پانی ذخیرہ کرنے کے دو بڑے ٹینک دہائیوں سے تعمیر ہیں۔
علاقہ مکینوں میں سے تقریباً نصف کے پاس لیز کے پیپرز بھی موجود ہیں۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ ریلوے کی زمین تھی تو قبضے کے خلاف مقدمہ ریلوے کو کرنا چاہیے تھا لیکن کیس تو ہندو انتہاپسند رہنما نے کیا۔
خیال رہے کہ اس علاقے میں 50 ہزار سے زائد افراد رہائش پذیر ہیں اور اکثریت مسلمانوں کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔