- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
- مری ڈسٹرکٹ اسپتال کی مسروقہ تینوں ڈائیلاسز مشین برآمد، ڈاکٹراور خریدار گرفتار
- پاکستانی زائرین نے درگاہ اجمیر شریف پر چادر چڑھائی
- عمران خان کے آصف زراری مخالف بیان پر وزیراعظم دفاع میں سامنے آگئے
- عمران خان جو بھی فیصلہ کریں ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، حبہ چوہدری
- الیکشن کمیشن دھمکی کیس، فواد چوہدری مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید 6500 روپے کا اضافہ
- کراچی، نجی اسکول میں اردو بولنے پر بچے کے منہ پر ’کالک‘ مل دی گئی
- ایک شہزادی لندن سے آکر کہتی ہے میرا بھرپور استقبال کیا جائے، سراج الحق
- عمران خان کے بیان کے بعد زرداری یا مجھ پر حملہ ہوا تو حساب لیا جائے گا، بلاول بھٹو
- آزادی کا مفہوم سمجھنا ہے تو باچا خان سے سمجھیں، فضل الرحمان
- عمران خان کیساتھ مکافات عمل ہوگا، زندگی روتے ہوئے گزرے گی، مریم نواز
- اوگرا نے پیٹرول مہنگا کرنے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا
- شفا اسپتال کو مریض کا 29 لاکھ روپے کا بل واپس کرنے کا حکم
پنجاب میں اعتماد کا ووٹ، پی ٹی آئی کیلیے اراکین کی تعداد چلینج بن گئی

فوٹو فائل
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کے اعتماد کے ووٹ کیلیے ارکان پورے کرنا پی ٹی آئی کے لیے چلینج بن گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے تین اراکین کی جانب سے پارٹی پالیسی سے انحراف کا خطرہ ہے جس کے باعث پی ٹی آئی اور ق لیگ کو 187 اراکین کی حمایت حاصل ہے تاہم اگر دو اراکین بھی حاضر نہ ہوئے تو پھر پرویز الہیٰ کے لیے مشکل ہوسکتی ہے۔
اس ضمن میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو تہلکہ خیز رپورٹ پیش کی گئی جس میں اُن تین اراکین کا ذکر کیا گیا جنہوں نے اعتماد کا ووٹ نہ دینے اور اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ (ان اراکین کے نام میڈیا کو جاری نہیں کیے گئے)
دوسری جانب پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ہدایت کی کہ پنجاب میں گیارہ جنوری سے پہلے ہر صورت اعتماد کا ووٹ لیا جائے، اس سے قبل 9 جنوری کو اجلاس بلا کر اراکین سے رابطے مکمل بحال کیے جائیں۔
عمران خان نے اعتماد پر ووٹنگ کیلیے سبطین خان، عثمان بزدار میاں اسلم اقبال کو اراکین کی 100 فیصد حاضری یقینی بنانے کا ٹاسک بھی دے دیا ہے۔
دوسری جانب زمان پارک میں عمران خان سے لاہور کے مقامی عہدیداروں کی ملاقات ہوئی جس میں چیئرمین پی ٹی آئی نے رہنماؤں کو ٹاسک سونپے اور انہیں 15 دن میں 500 ممبرز بنانے کی ہدایت کی۔
عمران خان نے کہا کہ سیاسی مخالفین مجھے گرفتار کرنا چاہتے ہیں، عوامی دباؤ ہوگا تو ایسا نہیں ہوسکے گا، عوامی دباؤ اتنا ہو کہ ایک کال پر پورا لاہور اور ملک سڑکوں پر آجائے، طیب اردوان کیلیے عوام سڑکوں پر نکلے تو سازش ناکام ہوگئی تھی، پی ڈی ایم کا کرپٹ ٹولہ ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے، جلد اس کرپٹ ٹولے کی حکومت ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔