پی اے سی؛ محکمہ ڈاک میں 19کروڑ کے گھپلوں کا انکشاف

خبر ایجنسیاں  جمعرات 5 جنوری 2023
فراڈ،چوری کے 58کیسز رپورٹ ،زیادہ تر نیب،FIAکے پاس زیر تفتیش،آڈٹ حکام ۔ فوٹو : فائل

فراڈ،چوری کے 58کیسز رپورٹ ،زیادہ تر نیب،FIAکے پاس زیر تفتیش،آڈٹ حکام ۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پوسٹ میں 19کروڑ روپے کے گھپلوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔

پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنونیربرجیس طاہر کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں وزارت مواصلات کے ادارے پاکستان پوسٹ کے مالی سال 18۔2017اور19۔ 2018کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے دوران آڈٹ حکام نے بتایا کہ پاکستان پوسٹ کے17پوسٹ آفسز میں سرکاری خزانہ سے رقوم نکلوانے، اسلحہ لائسنسوں پر جعلی مہریں لگانے، یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی سمیت ملٹری اور دیگر ملازمین کو پنشن کی ادائیگی میں فراڈ اور چوری کے 58کیسز رپورٹ ہوئے، ان میں سے زیادہ تر کیسز نیب اور ایف ائی اے کے پاس زیر تفتیش ہیں۔

ڈی جی پاکستان پوسٹ نے بتایا کہ اس میں اب تک 54 افسران اور ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیا جاچکا ہے جبکہ دیگر ملوث ملازمین کو بھی سزائیں دی گئی ہیں اور ریکوری بھی کی گئی۔

پوسٹل سروسز کے 8 سنٹرز میں غیر قانونی بھرتیوں کے معاملے کا جائزہ لیتے ہوئے آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ غیر قانونی طور پر 253 افراد کو بھرتی کیا گیا اور ان بھرتیوں کے لیے اشتہار نہیں دیا گیا جس سے قومی خزانے کو 79 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

وزارت مواصلات نے کہا کہ بھرتیوں کے کیس میں انکوائری مکمل اور ذمے داروں کیخلاف کارروائی کی جا چکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔