- خانیوال میں آئی ایس آئی افسران کو شہید کرنے والا دہشت گرد ہلاک
- پاسپورٹ کی فیس میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
- اردو زبان بولنے پر طالبعلم کے ساتھ بدسلوکی؛ اسکول کی رجسٹریشن معطل، جرمانہ عائد
- کراچی میں آئندہ 3 روز موسم خشک اور راتیں سرد رہنے کی پیشگوئی
- عمران خان کا بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ
- وزیراعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت، شہباز شریف آئی جی پر برہم
- چوہدری شجاعت ق لیگ کے صدررہیں گے یا نہیں، فیصلہ کل سنایا جائیگا
- زرداری پر قتل کا الزام، شیخ رشید تھانے میں پیش نہ ہوئے، مقدمہ درج ہونے کا امکان
- اے سی سی اے مضمون میں پہلی پوزیشن؛ پاکستانی طالبعلم عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد
- پوتن نے اپنی افواج کو مجھے میزائل حملے میں قتل کرنے کا حکم دیا تھا؛ بورس جانسن
- انٹربینک میں ڈالر 269 اور اوپن مارکیٹ میں 275 روپے تک پہنچ گیا
- بجلی اور حرارت کے بغیر مچھربھگانے والا نظام، فوجیوں کے لیے بھی مؤثر
- اے آئی پروگرام کا خود سے تیارکردہ پروٹین، مضر بیکٹیریا کو تباہ کرنے لگا!
- بھارتی کسان نے جامنی اور نارنجی رنگ کی گوبھیاں کاشت کرلیں
- جنوبی کوریا نے ’فائرنگ‘ پر شمالی کوریا سے معذرت کرلی
- عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمت بڑھ گئی
- کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزے پر منگل سے مذاکرات شروع ہوں گے
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
وزیراعظم نے ملکی برآمدات میں کمی کا نوٹس لے لیا

وزیر تجارت نوید قمر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل، برآمدات میں اضافے کیلئے 14 روز میں سفارشات طلب
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے ملکی برآمدات میں کمی کا نوٹس لے لیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے وزیر تجارت نوید قمر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے کر برآمدات میں اضافے کیلئے اس سے 14 روز میں سفارشات طلب کرلیں۔
کمیٹی میں گورنر اسٹیٹ بینک، سیکریٹریز تجارت اور خزانہ، چیئرمین نشاط چونیاں شہزاد سلیم، سی ای او انٹرلوپ مصدق ذوالقرنین شامل ہیں۔
واضح رہے کہ رواں مالی سال جولائی تا دسمبر برآمدات میں5.79 فیصد کمی ہوئی۔ دسمبر میں سالانہ بنیادوں پر برآمدات میں 16.64 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 3.64 فیصد کم ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔