- پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی حمایت نہیں کرتے؛ امریکا
- عثمان خان نے ملک کی نمائندگی کیلئے پیسوں کو چھوڑ دیا
- شانگلہ حملہ؛ چائنیز کا 12 گاڑیوں کا قافلہ فول پروف سکیورٹی میں تھا، پولیس
- ججز کے خط کے بعد عمران خان کیخلاف فیصلوں کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی،بیرسٹر گوہر
- ہائیکورٹ ججز کا خط؛ انکواٸری کمیشن تشکیل کیلیے درخواست سپریم کورٹ میں دائر
- بشریٰ بی بی کو کچھ ہوا تو ذمے دار شہباز شریف و مریم نواز ہونگے، بیرسٹر سیف
- پختونخوا؛ مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس؛ سینیٹر شبلی فراز کی عبوری ضمانت منظور
- کراچی میں ایس ایچ او تعیناتی کے لیے ٹیسٹ پاس سسٹم فعال
- این اے 148 سے سید یوسف رضا گیلانی کی کامیابی برقرار
- وزیراعظم کی زیر صدارت سیکیورٹی صورتحال پر اہم اجلاس، آرمی چیف بھی شریک
- ریلوے کی آمدن 60ارب تک پہنچ گئی، تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ختم
- اذلان شاہ ہاکی کپ؛ ٹورنامنٹ کے ڈراز کا اعلان ہوگیا
- سندھ اور کراچی پولیس کا رات گئے جتوئی ہاؤس پر چھاپہ
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی؛ آفریدی کا دلچسپ جواب
- انتخابی نتائج مسترد، فضل الرحمٰن کا 25 اپریل سے تحریک چلانے کا اعلان
- اسلام آباد ہائیکورٹ کی پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت
- فیفا ورلڈکپ کوالیفائر؛ افغانستان نے بھارت کو دھول چٹادی
- اسلام آباد؛ آئس کے نشے سے منع کرنے پر دوست کے ہاتھوں دوست قتل
- نمودونمائش کی تباہ کاریاں
کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ، گھناؤنے جرائم میں کمی ہوئی، ایڈیشنل آئی جی
کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی نے اعتراف کیا ہے کہ شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ گھناؤنے جرائم میں کمی آئی ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ایپکس کمیٹی اجلاس میں امن امان سے متعلق بریفنگ دی۔
دوران بریفنگ انہوں نے بتایا کہ سال 2022ء میں 2021ء کے مقابلے میں گھناؤنے جرائم میں کمی ہوئی، 4.42 فیصد گھناؤنے جرائم 2022ء میں کم ہوئے جن میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی شامل ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ 4.6 فیصد گھروں میں ڈکیتی میں کمی آئی اور 35.37 فیصد 4 وہیلرز کی چھیننے میں کمی آئی، بھتہ خوری کا سراغ لگانے کا تناسب 77.27 فیصد ہے اور 110 بھتہ خور پکڑے ہیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ اسٹریٹ کرائم میں 7.98 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، موبائل فون کی اسنیچنگ میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ڈاکوؤں سے انکاؤنٹر میں 129 کمرنل مارے گئے اور 1047 زخمی ہوئے۔
ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ شہر میں 3000 کیمروں کی تنصیب کا کام مکمل ہوگیا ہے، یہ کیمرے تاجروں، صنعتکاروں اور دیگر مخیر حضرات کی مدد سے لگائے گئے ہیں۔ غیرقانونی رہنے والے غیر ملکی بھی کراچی میں جرائم میں ملوث ہیں، غیرملکیوں کی واپسی یا انکی ٹریکنگ بہت ضروری ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سال 2023 کے لوکل باڈیز کے انتخابات میں 4995 پولنگ اسٹیشن کو سیکیورٹی دیں گے، 25ہزار 340 کی فورس لوکل باڈیز کی الیکشن سیکیورٹی کے فرائض ادا کرے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے حکم دیا کہ پولیس اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنے وسائل استعمال کرے، اسٹریٹ کرائم کے خلاف جو کریک ڈاؤن جاری ہے اس کو تیز کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔