- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والے ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
- مری ڈسٹرکٹ اسپتال کی مسروقہ تینوں ڈائیلاسز مشین برآمد، ڈاکٹراور خریدار گرفتار
- پاکستانی زائرین نے درگاہ اجمیر شریف پر چادر چڑھائی
- عمران خان کے آصف زراری مخالف بیان پر وزیراعظم دفاع میں سامنے آگئے
- عمران خان جو بھی فیصلہ کریں ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، حبہ چوہدری
- الیکشن کمیشن دھمکی کیس، فواد چوہدری مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید 6500 روپے کا اضافہ
- کراچی، نجی اسکول میں اردو بولنے پر بچے کے منہ پر ’کالک‘ مل دی گئی
- ایک شہزادی لندن سے آکر کہتی ہے میرا بھرپور استقبال کیا جائے، سراج الحق
- عمران خان کے بیان کے بعد زرداری یا مجھ پر حملہ ہوا تو حساب لیا جائے گا، بلاول بھٹو
- آزادی کا مفہوم سمجھنا ہے تو باچا خان سے سمجھیں، فضل الرحمان
بھارت میں ہزاروں مسلمانوں کی گھروں سے بے دخلی روکنے کا حکم

سپریم کورٹ نے نینی تال ہائیکورٹ کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کردیا۔
نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہلدوانی میں حکومت کو 4 ہزار سے زائد گھروں کو مسمار کرنے اور وہاں مقیم 50 ہزار سے زائد مکینوں کو بے دخل کرنے سے عارضی طور پر روک دیا۔
سپریم کورٹ میں ریلوے اراضی پر تجاوزات کیس کی سماعت ہوئی تو عدالت عظمیٰ نے نینی تال ہائیکورٹ کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کردیا۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ سالہا سال سے بسے ہوئے لوگوں کو صرف تین دن کا نوٹس دے کر راتوں رات جگہ کو خالی نہیں کرایا جا سکتا۔
عدالت نے کہا کہ ان لوگوں کی بحالی کا کوئی عملی منصوبہ ہونا چاہیے، بہت سے لوگوں نے نیلامی میں زمین خریدی ہے، لوگ وہاں 50 سال سے رہ رہے ہیں، کچھ لوگوں کے پاس 1947 سے بھی پہلے کی لیز ہے، انہیں کہیں بسانے کا منصوبہ ضروری ہے۔
عدالت نے محکمہ ریلوے اور اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ ہلدوانی کے اس علاقے غفور بستی میں 90 فیصد آبادی مسلمانوں کی ہے جو وہاں تقسیم ہند سے آباد ہیں۔ وہاں اسکول، مساجد، گھر، دکانیں اور دیگر تعمیرات ہیں۔ بھارتی ریلوے نے اس زمین پر ملکیت کا دعویٰ دائر کیا ہے جبکہ مقامی آبادی کے پاس جگہ کی ملکیت کی سرکاری دستاویزات بھی موجود ہیں۔
مقامی رہائشیوں نے اس کیس کو ہندو انتہا پسند بی جے پی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
اتراکھنڈ میں بی جے پی رہنماؤں نے لو جہاد کے بعد لینڈ جہاد کا نعرہ بھی لگاتے ہوئے دعوی کیا کہ مسلمان ہندوؤں کی زمینوں پر قبضے کررہے ہیں جس کے خلاف حکومت کو کارروائی کرنی ہے۔ گزشتہ سال اگست میں مقامی بے جے پی سیاست دان نے وزیراعلیٰ اتراکھنڈ پشکار سنگھ کو خط لکھ کر زمینی جہاد کی تحقیقات کےلیے انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا جس پر حکومت نے سرکاری افسران کو کارروائی کا حکم دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔