- شان مسعود کی دعوتِ ولیمہ، پی سی بی چیئرمین کی بھی شرکت
- پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم اور سیکیورٹی اسٹاف میں تصادم کے بعد حالات کشیدہ
- معیشت پر مناظرہ، پی ٹی آئی نے اسحاق ڈار کا چیلنج قبول کرلیا
- توانائی بحران، خیبرپختونخوا میں بازار ساڑھے 8 اور شادی ہال 10 بجے بند کرنے کا حکم
- وزیراعظم سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کی ملاقات
- فضل الرحمان کی شہباز شریف اور زرداری سے ملاقاتیں، ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے پر غور
- نیا گریڈنگ سسٹم کے بعد میٹرک اور انٹر کی مارک شیٹ رزلٹ کارڈ میں تبدیل
- وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا معیشت پر عمران خان کو لائیو مناظرے کا چیلنج
- ہلال احمر گجرانوالہ میں خواجہ سراء کا رقص، نیشنل ہیڈکوارٹر نے نوٹس لےلیا
- حکومت بجلی کا یونٹ اب 50 روپے تک لے کر جائے گی، شوکت ترین
- وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاں تیسری بیٹی کی پیدائش
- سیاہ فام شہری کی ہلاکت، امریکی پولیس کے 5 اہلکاروں پر فرد جرم عائد
- پی ایس ایل اور مردم شماری کےلئے پولیس کی نفری کم پڑگئی
- لائسنس کی تجدید میں مبینہ تاخیر؛ 5 کمپنیوں کے فلائٹ آپریشن معطل
- 9 فلسطینیوں کی شہادت پر ریلی، اسرائیل کا غزہ پر فضائی حملہ، متعدد زخمی
- کراچی میں ہفتے اور اتوار کو بوندا باندی کی پیش گوئی
- اسلام آباد تا کراچی؛ جدید سہولتوں کی حامل گرین لائن ایکسپریس ٹرین کا افتتاح
- کسٹم انٹیلی جنس کی کارروائی، جنگی طیاروں کا اسمگل شدہ آئل بڑی مقدار میں برآمد
- اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کی لاش کچرے میں پھینکنے والی خاتون گرفتار
- خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر حاجی غفران کا تنخواہ اور مراعات نہ لینے کا اعلان
سب سے طویل عرصے تک اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹنے والا فلسطینی رہا

—فوٹو:رائٹرز
مقبوضہ بیت القدس: سب سے طویل عرصے تک اسرائیلی جیلوں میں قید رہنے والے فلسطینی شہری کو رہا کر دیا گیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جیل حکام نے 40 برس قید کاٹنے والے 66 سالہ کریم یونس کو تل ابیب کے شمال میں واقع حدریم جیل سے رہا کیا۔ انہیں 1983 میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں مقبوضہ شام کی گولان کی پہاڑیوں میں ایک اسرائیلی فوجی کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
کریم یونس کا تعلق اسرائیل کے اندر فلسطینی گاؤں آرا سے ہے، ان کی رہائی پر رشتہ داروں اور دوستوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے استقبال کیا۔ کریم یونس نے اپنی رہائی سے متعلق بتایا کہ انہیں اسرائیلی پولیس نے مختلف گاڑیوں کے درمیان منتقل کیا گیا اور تل ابیب کے شمال میں واقع قصبے میں چھوڑ دیا گیا جہاں سے وہ ایک راہگیر کی مدد سے اپنے خاندان سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہوئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق جس وقت انہیں اسرائیلی فورسز نے گرفتار کیا وہ فلسطینی جدوجہد میں ایک اہم شخصیت تھے اور انہیں فلسطینی سیاست میں ایک ابھرتا ہوا ستارہ سمجھا جاتا تھا اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی اکثریت کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے سے ہے، کریم یونس بھی مقبوضہ مغربی کنارے کا شہری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔