- خانیوال میں آئی ایس آئی افسران کو شہید کرنے والا دہشت گرد ہلاک
- پاسپورٹ کی فیس میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
- اردو زبان بولنے پر طالبعلم کے ساتھ بدسلوکی؛ اسکول کی رجسٹریشن معطل، جرمانہ عائد
- کراچی میں آئندہ 3 روز موسم خشک اور راتیں سرد رہنے کی پیشگوئی
- عمران خان کا بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ
- وزیراعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت، شہباز شریف آئی جی پر برہم
- چوہدری شجاعت ق لیگ کے صدررہیں گے یا نہیں، فیصلہ کل سنایا جائیگا
- زرداری پر قتل کا الزام، شیخ رشید تھانے میں پیش نہ ہوئے، مقدمہ درج ہونے کا امکان
- اے سی سی اے مضمون میں پہلی پوزیشن؛ پاکستانی طالبعلم عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد
- پوتن نے اپنی افواج کو مجھے میزائل حملے میں قتل کرنے کا حکم دیا تھا؛ بورس جانسن
- انٹربینک میں ڈالر 269 اور اوپن مارکیٹ میں 275 روپے تک پہنچ گیا
- بجلی اور حرارت کے بغیر مچھربھگانے والا نظام، فوجیوں کے لیے بھی مؤثر
- اے آئی پروگرام کا خود سے تیارکردہ پروٹین، مضر بیکٹیریا کو تباہ کرنے لگا!
- بھارتی کسان نے جامنی اور نارنجی رنگ کی گوبھیاں کاشت کرلیں
- جنوبی کوریا نے ’فائرنگ‘ پر شمالی کوریا سے معذرت کرلی
- عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمت بڑھ گئی
- کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزے پر منگل سے مذاکرات شروع ہوں گے
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
یوکرین جنگ؛ روسی صدر کا یک طرفہ جنگ بندی کا اعلان

روس نے یوکرین میں 36 گھنٹے کی یک طرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا، (فوٹو: فائل)
ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنی افواج کو یوکرین میں 36 گھنٹے کی جنگ بندی کا حکم دیا ہے۔
روس کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق صدر ولادیمیر پوٹن کے حکم کی تعمیل میں یوکرین میں دوپہر سے جنگ بندی کا نفاذ ہوگیا جو 7 جنوری کے آخر تک جاری رہے گی۔
خیال رہے کہ یوکرین کے 1100 کلومیٹر پر روس کے ساتھ جنگ گزشتہ برس فروری سے جاری ہے تاہم روسی صدر کی جانب سے عارضی جنگ بندی کا اعلان نہ صرف غیر متوقع بلکہ حیران کن بھی ہے۔
روس کے عارضی جنگ بندی کے اعلان کو یوکرین نے ایک جنگی چال قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ یوکرینی فوج عارضی جنگ بندی کے دورانیے میں روسی فوج پر حملہ کریں گئیں یا نہیں۔
صدر پوٹن کی جانب سے جاری بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اگر یک طرفہ جنگ بندی کے دوران یوکرین کی فوج حملہ کرتی ہے تو روسی فوج جوابی کارروائی کریں گی یا نہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی روسی صدر کے جنگ بندی کے اعلان کو مسترد کردیا اور کہا کہ پوٹن اس فیصلے کی آڑ میں مزید توانائی کے لیے کچھ وقت کا آرام چاہتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے روسی صدر کے جنگ بندی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو مستقل جنگ بندی کی جانب چاہنا چاہیے۔
روس نے جنگ بندی کے فیصلے کی وجہ تو نہیں بتائی گئی تاہم یہ فیصلہ روس کے آرتھوڈوکس چرچ کے سربراہ پیٹریارک کیرل کی جانب سے آرتھوڈوکس کرسمس کی چھٹی کے لیے جنگ بندی کی تجویز کے بعد سامنے آیا ہے۔
یاد رہے کہ روس کا آرتھوڈوکس چرچ جولین کیلنڈر کے مطابق کرسمس 7 جنوری کو مناتا ہے اور یوکرین میں بھی ہزاروں افراد اسی دن کرسمس مناتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔