- بھارت میں کوچ پر خواتین کرکٹرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام
- الیکشن کمیشن اختیار سے متعلق ایکٹ خلافِ آئین قرار دینے کیلیے درخواست دائر
- فیفا نے انڈونیشیا سے انڈر 20 ورلڈکپ کی میزبانی واپس لے لی
- بھارتی لڑکے نے رکشے کو لگژری رکشے میں تبدیل کر دیا
- سورج کے حجم سے 30 ارب گُنا بڑا بلیک ہول دریافت
- نزلے کے دوران ہارٹ اٹیک کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے، تحقیق
- پشاور؛ رمضان المبارک میں آٹا 500 روپے تک مہنگا ہوگیا، شہری پریشان
- کیویز کے دورہ پاکستان میں میچز کا شیڈول پھر تبدیل کرنے کا امکان
- ان فٹ کرکٹرز کی سلیکشن پر سوال اٹھنے لگے
- اے این ایف کی مختلف کارروائیوں میں کئی من منشیات برآمد
- دنیا کا آخری کوچ مکی آرتھر
- یکم اپریل سے پیٹرول 5، ڈیزل 20 روپے لیٹر سستا ہونے کا امکان
- دورانِ واردات شہریوں کو قتل کرنے والا انتہائی مطلوب ڈاکو گرفتار
- پیٹرول پر سبسڈی، آئی ایم ایف نے حکومت کی ابتدائی تجویز مسترد کر دی
- توشہ خانہ فوجداری کیس؛ عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور
- کھانے پینے کی اشیا کی بڑھتی قیمتوں پرتنقید، بنگلا دیش میں صحافی گرفتار
- روزہ دار خاتون عمرہ ادائیگی کے دوران انتقال کرگئیں
- لکی مروت؛ تھانہ صدر پر دہشتگردوں کا حملہ، ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید
- الیکشن کمیشن نے پختونخوا میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش
یوکرین جنگ؛ روسی صدر کا یک طرفہ جنگ بندی کا اعلان

روس نے یوکرین میں 36 گھنٹے کی یک طرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا، (فوٹو: فائل)
ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنی افواج کو یوکرین میں 36 گھنٹے کی جنگ بندی کا حکم دیا ہے۔
روس کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق صدر ولادیمیر پوٹن کے حکم کی تعمیل میں یوکرین میں دوپہر سے جنگ بندی کا نفاذ ہوگیا جو 7 جنوری کے آخر تک جاری رہے گی۔
خیال رہے کہ یوکرین کے 1100 کلومیٹر پر روس کے ساتھ جنگ گزشتہ برس فروری سے جاری ہے تاہم روسی صدر کی جانب سے عارضی جنگ بندی کا اعلان نہ صرف غیر متوقع بلکہ حیران کن بھی ہے۔
روس کے عارضی جنگ بندی کے اعلان کو یوکرین نے ایک جنگی چال قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ یوکرینی فوج عارضی جنگ بندی کے دورانیے میں روسی فوج پر حملہ کریں گئیں یا نہیں۔
صدر پوٹن کی جانب سے جاری بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اگر یک طرفہ جنگ بندی کے دوران یوکرین کی فوج حملہ کرتی ہے تو روسی فوج جوابی کارروائی کریں گی یا نہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی روسی صدر کے جنگ بندی کے اعلان کو مسترد کردیا اور کہا کہ پوٹن اس فیصلے کی آڑ میں مزید توانائی کے لیے کچھ وقت کا آرام چاہتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے روسی صدر کے جنگ بندی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو مستقل جنگ بندی کی جانب چاہنا چاہیے۔
روس نے جنگ بندی کے فیصلے کی وجہ تو نہیں بتائی گئی تاہم یہ فیصلہ روس کے آرتھوڈوکس چرچ کے سربراہ پیٹریارک کیرل کی جانب سے آرتھوڈوکس کرسمس کی چھٹی کے لیے جنگ بندی کی تجویز کے بعد سامنے آیا ہے۔
یاد رہے کہ روس کا آرتھوڈوکس چرچ جولین کیلنڈر کے مطابق کرسمس 7 جنوری کو مناتا ہے اور یوکرین میں بھی ہزاروں افراد اسی دن کرسمس مناتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔